منیش سسودیا اور ستیندر جین کے خلاف اب بدعنوانی ایکٹ کے تحت چلے گا مقدمہ، وزارت داخلہ نے دی اجازت

مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری خط میں منیش سسودیا اور ستیندر جین کے خلاف بدعنوانی ایکٹ کے تحت کارروائی چلانے کو منظوری دی گئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>منیش سسودیا اور ستیندر جین، تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>منیش سسودیا اور ستیندر جین، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

منیش سسودیا اور ستیندر جین، تصویر آئی اے این ایس

user

دہلی کے سابق وزیر منیش سسودیا اور ستیندر جین کو اب بدعنوانی کے تحت مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ مرکزی وزارت داخلہ نے ان دونوں کے خلاف بدعنوانی ایکٹ کے تحت مقدمات چلانے کی منظوری دے دی ہے۔ منیش سسودیا اور ستیندر جین دونوں کو ہی عدالت سے گزشتہ سال ضمانت ملی تھی، اور اب ایک بار پھر ان کے لیے مصیبتیں بڑھتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔

مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری خط میں دونوں سابق وزراء کے خلاف بدعنوانی ایکٹ کے تحت مقدمات چلانے کی رضامندی دی گئی ہے۔ دو الگ الگ خطوط میں سے ایک میں سابق پی ڈبلیو ڈی وزیر ستیندر جین اور سابق وزیر تعلیم منیش سسودیا پر مقدمہ چلانے کو منظوری ملی ہے۔ اس میں دونوں کے خلاف بدعنوانی ایکٹ 1988 کی دفعہ 17 اے کے تحت مقدمہ چلانے کی بات کہی گئی ہے۔ اب دونوں ہی سابق وزراء کی مدت کار میں ہوئی بدعنوانی کی جانچ کی جائے گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت داخلہ کے ذریعہ لیفٹیننٹ گورنر کے چیف سکریٹری کے لیے جاری کردہ خط میں دونوں وزراء کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری دی گئی ہے۔ یہ خط وزارت داخلہ کے ایڈیشنل سکریٹری کے ذریعہ جاری کیا گیا ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ دہلی کی سابقہ عآپ حکومت میں پی ڈبلیو ڈی وزیر رہے ستیندر جین اور وزیر تعلیم رہے منیش سسودیا کے خلاف دہلی کے محکمہ وجلنس ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے مقدمہ چلانے کی منظوری طلب کی گئی تھی، جسے قبول کر لیا گیا ہے۔


[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *