مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ ایران، روس اور چین کا اعلی سطحی اجلاس رواں ہفتے کے دوران ہوگا۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بقائی نے کہا کہ تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے معاونین کی سطح پر اجلاس اس ہفتے جمعہ کو بیجنگ میں منعقد ہوگا جس میں ایران کے جوہری معاملے اور پابندیوں کے خاتمے پر غور کیا جائے گا۔
بقائی کے مطابق یہ مذاکرات اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلسل سفارتی مشاورت کا حصہ ہیں۔ اجلاس میں تینوں ممالک کے باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی اور بین الاقوامی حالات اور برکس اور شنگھائی تعاون تنظیم کے دائرہ کار میں تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ ایران کو مذاکرات کی دعوت کے ساتھ دھمکی آمیز لہجے میں مزید پابندیوں اور کاروائی کا عندیہ دے رہے ہیں۔ ایران، چین اور روس کا یہ سہ فریقی اجلاس ایران کے جوہری پروگرام اور امریکہ کی اقتصادی پابندیوں کے تناظر میں خاصی اہمیت رکھتا ہے۔ چین اور روس، جو پہلے ہی ایران کے قریبی اتحادی سمجھے جاتے ہیں، برکس اور شنگھائی تعاون تنظیم جیسے پلیٹ فارمز پر ایران کی پوزیشن مستحکم کرنے میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔ اس اجلاس سے نہ صرف جوہری مسئلے پر ایران کے مؤقف کو تقویت ملے گی بلکہ مغربی دباؤ کا متبادل بھی تلاش کیا جاسکتا ہے۔