بجٹ اجلاس کے دوسرے مرحلے میں، اپوزیشن منی پور میں تشدد، امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی طرف سے باہمی ٹیرف کی دھمکی، پارلیمانی حلقوں کی حد بندی جیسے مسائل پر حکومت کو گھیرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔


فائل تصویر آئی اے این ایس
پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کا دوسرا مرحلہ آج سے شروع ہو رہا ہے جس میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کئی مسائل پر گرما گرم بحث کا امکان ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ حزب اختلاف ووٹر لسٹوں میں مبینہ ہیرا پھیری، منی پور میں تشدد اور ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات جیسے مسائل اٹھانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ جب کہ حکومت کی توجہ گرانٹ کے مطالبات کے لیے پارلیمنٹ سے منظوری حاصل کرنے، بجٹ کے عمل کو مکمل کرنے، منی پور کے بجٹ کی منظوری اور وقف ترمیمی بل کو منظور کرنے پر مرکوز رہے گی۔
اس کے علاوہ وزیر داخلہ امت شاہ منی پور میں صدر راج کے اعلان کے لیے پارلیمنٹ کی منظوری کے لیے ایک قانونی تجویز پیش کر سکتے ہیں۔ کیونکہ وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ کے استعفیٰ کے بعد ریاست میں 13 فروری سے صدر راج نافذ ہے۔
اپوزیشن نے کہا کہ وہ ڈپلیکیٹ ووٹر فوٹو شناختی کارڈ (ای پی آئی سی) نمبروں کے معاملے پر حکومت کو گھیرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ حال ہی میں، ترنمول کانگریس نے اس مسئلے کو اٹھانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے تین ماہ کے اندر اصلاحی اقدامات کرے گا۔ تاہم، الیکشن کمیشن نے ٹی ایم سی کے اس دعوے کو مسترد کر دیا تھا کہ ووٹر لسٹوں میں ہیرا پھیری کی گئی تھی تاکہ دوسری ریاستوں کے ووٹروں کو مغربی بنگال میں اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کی اجازت دی جا سکے۔
الیکشن کمیشن نے یہ بھی واضح کیا کہ کچھ ووٹرز کا ووٹر آئی ڈی نمبر ایک ہی ہو سکتا ہے، لیکن دیگر تفصیلات جیسے ڈیموگرافک معلومات، اسمبلی حلقہ اور پولنگ اسٹیشن مختلف ہوں گے۔ ٹی ایم سی قائدین پیر کو الیکشن کمیشن سے ملاقات کریں گے اور بجٹ اجلاس کے دوسرے مرحلے کے دوران پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں مسئلہ اٹھانے کے لئے کانگریس، ڈی ایم کے، شیوسینا-یو بی ٹی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کو بھی متحد کیا ہے۔
وقف ترمیمی بل کو جلد منظور کرنا حکومت کی پہلی ترجیح ہوگی۔ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے حال ہی میں ختم ہونے والے انڈیا ٹوڈے کنکلیو میں کہا تھا کہ حکومت وقف ترمیمی بل کو جلد منظور کرنے کی خواہشمند ہے کیونکہ اس سے مسلم کمیونٹی کے بہت سے مسائل حل ہوں گے۔ پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی نے اپوزیشن کی شدید مخالفت کے درمیان لوک سبھا میں بل پر اپنی رپورٹ پیش کی ہے۔ اسی دوران کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کہا ہے کہ حزب اختلاف کے انڈیا بلاک کے رہنما وقف بل کی مشترکہ مخالفت کے لیے بات چیت کریں گے۔
کانگریس لیڈر نے یہ بھی کہا کہ کانگریس انتخابی عمل میں بے ضابطگیوں کا مسئلہ اٹھاتی رہے گی اور الزام لگائے گی کہ انتخابات اب آزاد اور منصفانہ نہیں ہیں اور یہ منصوبہ بند طریقے سے کرائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس بجٹ اجلاس کے دوسرے مرحلے کے دوران ٹرمپ کی باہمی ٹیرف دھمکیوں کا معاملہ اٹھائے گی اور ان خطرات سے نمٹنے کے لیے دو طرفہ اجتماعی قرارداد لانے کا مطالبہ کیا ہے،واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کا پہلا مرحلہ 10 مارچ سے شروع ہو کر 4 اپریل تک چلے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔