مسجد میں اونچی آواز میں اذان دینے پر پولیس نے امام کے خلاف مقدمہ درج کر لیا

اتر پردیش کے ضلع سنبھل کے چندوسی علاقے میں ایک مسجد میں اونچی آواز میں اذان دینے پر پولیس نے امام کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے اور ساتھ ہی مسجد کے لاؤڈ اسپیکر کو ضبط کر لیا ہے

 

۔ اس سے قبل بھی سنبھل انتظامیہ نے کئی مقامات پر لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے احکامات دیے تھے اور خلاف ورزی پر سخت کارروائی کا انتباہ جاری کیا تھا۔

 

پولیس کے مطابق، ہفتے کے روز چندوسی کے پنجابیان محلے میں واقع ایک مسجد سے معیاری حد سے زیادہ بلند آواز میں اذان دی گئی،

 

جس کی شکایت موصول ہونے پر مسجد کے امام حافظ شکیل شمسی کے خلاف بھارتی قوانین کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ پولیس نے مسجد سے لاؤڈ اسپیکر بھی ضبط کر لیا ہے اور معاملے کی قانونی کارروائی جاری ہے۔

 

اس سے پہلے، پیلی بھیت ضلع کے جہان آباد علاقے میں بھی بغیر اجازت لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے پر 2 مارچ کو ایک مولوی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

 

پولیس کا کہنا ہے کہ 1 مارچ کو دوپہر کے وقت قاضی ٹولہ کی ایک مسجد میں نماز کے دوران لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کیا جا رہا تھا، جب کہ مقامی انتظامیہ نے پہلے ہی پابندی سے متعلق احکامات جاری کر دیے تھے۔

 

پولیس کے مطابق، 25 فروری کو مسجد کے مولوی اشفاق کو عدالت اور حکومتی احکامات سے آگاہ کر دیا گیا تھا، جن کے مطابق کسی بھی عوامی مقام پر لاؤڈ اسپیکر یا پبلک ایڈریس سسٹم کے استعمال کے لیے انتظامیہ سے باضابطہ اجازت لینا ضروری ہے

 

بتایا گیا ہے کہ 28 فروری کو بھی مولوی اشفاق نے نماز اور اذان کے دوران لاؤڈ اسپیکر استعمال کیا اور پولیس کی جانب سے اجازت نامہ طلب کرنے پر وہ کوئی دستاویز فراہم نہ کر سکے۔

 

قوانین کی خلاف ورزی پر ان کے خلاف بھارتی قوانین کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، جن میں سرکاری احکامات کی خلاف ورزی، عوامی امن و امان کو متاثر کرنا اور عدالتی احکامات کے باوجود قانون شکنی جیسے الزامات شامل ہیں۔

 

پولیس کا کہنا ہے کہ ایسے معاملات میں مزید سختی برتی جائے گی تاکہ حکومت کی  ہدایات پر عمل درآمد یقینی بنایا جا سکے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *