
کولکتہ: ملک میں معمر مسلم شخص کو بار بار تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ کچھ دنوں قبل ایک ٹرین میں جو گجرات سے راجستھان جارہی تھی، ایک بزرگ امام پر حملہ کیا گیا۔ اب ایک اور ویڈیو منظر عام پر آیا ہے، جس میں یہ دکھایا گیا ہے کہ مغربی بنگال کے ضلع مرشد آباد میں ایک ٹرین میں ایک خاتون بزرگ مسلم شخص کی متواتر پٹائی کررہی ہے۔
یہ واقعہ 5 مارج کو بالور گھاٹ اکسپریس میں پیش آیا۔ میڈیا رپورٹس کے بموجب متاثرہ شخص کی شناخت موافق الاسلام کے طور پر کی گئی۔ وائرل ویڈیو میں یہ دیکھایا گیا ہے کہ پُرہجوم ٹرین میں کھڑکی کی جانب برتھ پر ایک شخص کو جس نے داڑھی رکھی تھی، ایک خاتون اسے بار بار طمانچے مار رہی تھی۔
خاتون اس شخص کو پیٹتے ہوئے اور اس پر چیختے چلاتے ہوئے دیکھی گئی، جب کہ متاثرہ شخص ہاتھ جوڑے ہوئے اس سے عاجزی اور منت کررہا تھا۔ اس خاتون نے طمانچے مارنا اس وقت روکا جب کہ اسے ایک فون کال آیا، لیکن اس کال کو منقطع کرنے کے بعد اُس نے بزرگ شخص کو دوبارہ مارنا اور برا بھلا کہنا شروع کردیا۔
یہ خاتون ایم۔ اسلام پر یہ الزام لگا رہی تھی کہ وہ اس کا ویڈیو بنا رہا تھا، لیکن بزرگ شخص کا یہ کہنا تھا کہ وہ یہ نہیں جانتا کہ اسمارٹ فون کیسے چلایا جاتا ہے۔ ایک بنگالی اخبار ”قلم“ کے بموجب خاتون کا یہ الزام کہ ویڈیو بنائی جارہی تھی، جھوٹا اور من گھڑت تھا۔ ایم۔ اسلام کا یہ کہنا تھا کہ اس خاتون نے ان کا موبائل فون چھین لیا اور یہ الزام لگانا شروع کردیا کہ وہ اس کا ویڈیو بنا رہے تھے۔
وہ یہ بھی نہیں جانتے کہ اسکرین ٹچ فونس پر کس طرح کال وصول اور کیا جاتا ہے۔ اس خاتون نے اس شخص کی مذہبی شناخت اور داڑھی کے بارے میں بھی توہین آمیز ریمارکس کیے۔ ایم۔ اسلام دولہیان اسٹیشن سے مالدہ جارہے تھے، جہاں وہ آیورویدک دوائیں فروخت کرتے ہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) مغربی بنگال کے لیڈر سوویندو ادھیکاری نے مسلم شخص پر حملہ کی حمایت کی جب کہ خاتون کی ستائش کی۔ انھوں نے اپنے فیس بک ہینڈل پر یہ ویڈیو بھی شیئر کیا اور اس خاتون کے ایم۔ اسلام کے خلاف الزام کو کسی تحقیق یا ثبوت کے بغیر پھیلانے کا کام کیا۔
حالیہ دنوں میں کسی ٹرین میں ایک معمر مسلم شخص پر حملہ کا یہ دوسرا واقعہ تھا۔ قبل ازیں راجستھان کے گنگا پور شہر کے ایک امام پر بعض افراد نے بہیمانہ حملہ کیا تھا۔ یہ امام اپنے مدرسہ کے لیے عطیات وصول کرنے کی خاطر انکلیشور گجرات جارہے تھے۔ گزشتہ سال ستمبر میں 72 سالہ اشرف علی سید حسین کو جو ایک ٹرین میں جلگاؤں سے کلیان جارہے تھے، بے قابو افراد کے ایک گروپ نے زدوکوب کیا تھا۔