راجیو گاندھی 2 مرتبہ فیل ہونے کے باوجود وزیراعظم بنے، سینئر کانگریس قائد کے ریمارکس پر نیا سیاسی تنازعہ (ویڈیو)

نئی دہلی (آئی اے این ایس) سینئر کانگریس قائد منی شنکر ایئر نے سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کے تعلق سے سنسنی خیز ’انکشاف‘ کرتے ہوئے نیا سیاسی تنازعہ پیدا کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ راجیو گاندھی پہلے کیمبرج اور بعد میں امپیریل یونیورسٹی میں 2 مرتبہ فیل ہوئے تھے۔ اپنی پارٹی کے وزیراعظم پر منی شنکر ایئر کی تنقید نے بی جے پی کو ملک کی سب سے قدیم جماعت پر حملہ تیز کرنے تازہ گولہ بارود فراہم کردیا۔ یوپی اے حکومت کے سابق وزیر پر خود ان کی پارٹی کے اندر کافی تنقید ہوئی۔ کانگریس کے ایک قائد نے منی شنکر ایئر کو ”بی جے پی کا سلیپر سل“ قراردیا۔

بی جے پی آئی ٹی سل کے سربراہ امیت مالویہ نے ایکس پر ویڈیو کلپ شیئر کیا اور لکھا ”سرکتی جائے ہے نقاب“۔ منی شنکر ایئر کو یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ راجیو گاندھی جب وزیراعظم بنے مجھے بڑا تعجب ہوا۔ میں سوچتا تھا کہ وہ ایرلائن پائلٹ ہیں اور کیمبرج میں فیل ہوچکے ہیں۔ کیمبرج میں فیل ہونا بڑا مشکل ہوتا ہے کیونکہ یونیورسٹی اپنی امیج برقرار رکھنے یہ یقینی بناتی ہے کہ اس کا ہر ایک طالب علم کم ازکم پاس ہوجائے۔ اس کے باوجود راجیو گاندھی فیل ہوئے۔ بعد میں وہ امپیریل کالج لندن گئے اور وہاں بھی فیل ہوگئے۔

اس کے بعد میں نے سوچا کہ ایسا شخص ملک کا وزیراعظم کیسے بن سکتا ہے۔ تنازعہ پر اپنے ردعمل میں کانگریس رکن پارلیمنٹ طارق انور نے منی شنکر ایئر کے ریمارکس کو خارج کرتے ہوئے راجیو گاندھی کے ورثہ کا دفاع کیا۔ انہوں نے کہا کہ فیل ہونا کوئی بڑی بات نہیں‘ بہترین صلاحیتوں والے لوگ بھی بعض اوقات ناکام ہوجاتے ہیں لیکن راہول گاندھی سیاست میں ناکام نہیں ہوئے۔ وہ نہایت کامیاب وزیراعظم رہے۔

انہوں نے پنچایتی راج متعارف کرایا‘ آئی ٹی انقلاب لایا‘ کمیونیکیشن بہتر بنایا اور سائنٹفک ترقی کو بڑھاوا دیا۔ صرف چند وزیراعظم ایسے گزرے ہیں جنہوں نے صرف 5 سال میں اتنے شاندار کام کئے۔ کانگریس ترجمان چرن سنگھ سپرا نے کہا کہ منی شنکر ایئر باربار پارٹی کی امیج کو داغدار بناتے رہتے ہیں۔

گزشتہ چند سال سے ان کے بیانات سے پارٹی کو صرف نقصان ہی پہنچا ہے۔ وہ عادی مجرم ہیں جو متنازعہ بیانات دیتا رہتا ہے۔ شاید وہ خبروں میں رہنے کے لئے ایسا کرتے ہیں۔ کانگریس نے انہیں بہت کچھ دیا۔ بی جے پی انہیں پروپگنڈہ کے لئے استعمال کررہی ہے۔ سابق میں کئی مرتبہ وہ اپنے بیانات کے ذریعہ کانگریس کو شرمندہ کرچکے ہیں۔





[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *