
لکھنو۔ (آئی اے این ایس) اترپردیش کے بی جے پی رکن قانون ساز کونسل اور ریاستی نائب صدر موہت بینیوال نے چہارشنبہ کے دن مظفر نگر کا نام بدل کر لکشمی نگر کردینے کا مطالبہ دُہرایا۔
انہوں نے عوامی جذبات و احساسات اور تاریخی اہمیت کا حوالہ دیا۔ منگل کے دن قانون ساز کونسل کے بجٹ اجلاس میں مسئلہ اٹھاتے ہوئے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ معاملہ کو سنجیدگی سے لے۔
آئی اے این ایس سے بات چیت میں بی جے پی قائد نے کہا کہ ہندوستان میں‘ مغل حکمرانوں نے ہمیشہ مندر ڈھائے‘ شہروں اور سڑکوں کے نام بدلے۔ مظفر نگر‘ مغل سردار مظفر علی کے نام پر رکھا گیا ہے۔
تاریخی لحاظ سے دیکھا جائے تو مغل شہنشاہ شاہجہاں کی طرف سے 1633میں اپنے سردار مظفر خان کو جاگیر میں دیئے جانے تک یہ علاقہ سروت کہلاتا تھا۔
مظفر خان کے بیٹے منور لشکر خان نے بعدازاں شہر کو اپنے باپ کا نام دیا۔ آج مظفر نگر ضلع مستقر ہے اور گڑ کی تجارت کا بڑا مرکز ہے۔ یہ میرٹھ‘ بجنور اور ہستیناپور جیسے تاریخی شہروں کے قریب واقع ہے۔ یہ قومی شاہراہ نمبر 58 سے جڑا ہے۔
بینیوال نے اپوزیشن جماعتوں خاص طورپر سماج وادی پارٹی کو نشانہ ئ تنقید بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو واضح کرنا چاہئے کہ آیا وہ مغل حکمرانوں کے ساتھ کھڑی ہے یا اس ملک کی 140 کروڑ جنتا کے ساتھ۔