شمالی ہند میں 24 گھنٹوں میں درجہ حرارت میں اضافہ کے بعد ویسٹرن ڈسٹربنس کے سبب اس میں گراوٹ آئے گی۔ مغربی ہمالیائی ریجن میں بھاری برفباری کا امکان ہے جبکہ کرناٹک میں شدید گرمی کی حالت رہے گی۔
گزشتہ دو-تین دنوں سے موسم کے مزاج میں تبدیلی آ گئی ہے۔ مغربی بنگال، سکم، تمل ناڈو، آسام اور میگھالیہ سمیت ملک کے کئی حصوں میں بارش ہونے سے ایک بار پھر ہلکے ٹھنڈ کا احساس ہونے لگا ہے۔ اس دوران راجدھانی دہلی میں بھی درجہ حرارت میں 2.4 ڈگری سیلسیس کی گراوٹ درج کی گئی ہے۔
حالانکہ اگلے 24 گھنٹوں میں شمالی ہند میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت میں 2 ڈگری اضافہ ہونے کا امکان ہے لیکن اس کے بعد ویسٹرن ڈسٹربنس کی وجہ سے درجہ حرارت میں ایک بار پھر 2 سے 4 ڈگری تک کی گراوٹ درج کی جا سکتی ہے۔ وہیں وسطی ہند اور مہاراشٹر کے علاقے میں اگلے دو دن درجہ حرارت پہلے کی طرح رہے گا لیکن اس کے بعد اس میں گراوٹ آنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق جموں علاقے اور ہماچل پردیش میں پیر کو تیز آواز کے ساتھ آندھی-طوفان آنے کا اندیشہ ہے۔ ان علاقوں میں اگلے 24 گھنٹوں میں شدید بارش ہو سکتی ہے وہیں پنجاب میں ژالہ باری کا بھی خطرہ ہے۔ اس سلسلے میں محکمہ نے جموں، ہماچل پردیش اور پنجاب کے لیے آرینج الرٹ جاری کیا ہے۔ اتراکھنڈ میں بھی بارش کا یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اروناچل پردیش، آسام اور میگھالیہ و ناگالینڈ سمیت شمال مشرق ریاستوں میں بھی بارش کے آثار ہیں۔
گزشتہ 24 گھنٹے میں وسطی یوپی، مشرقی راجستھان، سوراشٹر، کچھہ، مغربی مدھیہ پردیش، آسام اور میگھالیہ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت میں گراوٹ آئی ہے۔ میدانی علاقوں کی بات کریں تو مہاراشٹر کے ودربھ کے اکولا میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 38.5 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا، جو سب سے زیادہ ہے۔
ویسٹرن ڈسٹربنس کی وجہ سے ملک کے کئی حصوں میں پیر کو بھاری بارش ہونے کا امکان ہے۔ مغربی ہمالیائی ریجن میں 4 مارچ تک بھاری برفباری کا نظارہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ وہیں اس کے برعکس ساحلی کرناٹک میں کچھ مقامات پر اگلے 24 گھنٹے میں ہیٹ ویب کی حالت بن سکتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔