مودی حکومت مادھبی پوری بچ کی بدعنوانی میں ملوث ہے: کانگریس

کانگریس نے مطالبہ کیا  کہ بدعنوانی کے اس کیس کی غیر جانبداری سے تحقیقات کی جائے اور جو بھی قصوروار پایا جائے اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

کانگریس نے کہا ہے کہ ممبئی کی عدالت نے بھی سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی) کی سابق چیف مادھبی پوری بچ کی بدعنوانی پر مہر لگا دی ہے اور اب یہ واضح ہوگیا ہے کہ محترمہ بچ کے ساتھ ساتھ مودی حکومت نے بھی بڑے پیمانے پر بدعنوانی کا ارتکاب کیا ہے، اس لیے اس معاملے کی بڑے پیمانے پر تحقیقات ہونی چاہیے۔ خبروں کے مطابق سیبی عدالت کے اس فیصلہ کو چیلنج کرے گا۔

سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں، کانگریس نے کہا “خصوصی عدالت، ممبئی نے اینٹی کرپشن بیورو کو مادھبی پوری بچ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے سیبی کے متعدد دیگر اہلکاروں کے ساتھ بچ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ میں فراڈ اور بدعنوانی کے حوالے سے سنگین شواہد موجود ہیں۔

کانگریس  نے کہا، “الزام یہ ہے کہ سیبی نے ایسی کمپنی کو فہرست میں شامل کرنے کی اجازت دی جو معیار پر پورا اترنے میں ناکام رہی تھی۔ سیبی کے اس فیصلے سے مارکیٹ میں ہیرا پھیری ہوئی اور سرمایہ کاروں کو نقصان اٹھانا پڑا۔ یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ سیبی اور متعدد کارپوریٹ اداروں کے درمیان ملی بھگت ہوئی تھی جس کی وجہ سے اندرونی تجارت اور رقم کا غبن ہوا۔

سوشل میڈیا پوسٹ میں، کانگریس نے کہا، “اس سے پہلے بھی، مادھبی پوری بچ کو ان الزامات کا سامنا کرنا پڑا تھا کہ وہ اور ان کے شوہر دھول بچ اڈانی گروپ سے منسلکہ آف شور فنڈز میں سرمایہ کار تھے۔ بچ کے پاس برمودا اور ماریشس میں آف شور فنڈز تھے جو اڈانی کے بھائی ونود اڈانی سے منسلک ہيں۔ سیبی میں کام کرنے کے دوران، مادھبی بچ کا مشاورتی فرم، اگورا پارٹنرس میں بھی شیئر تھا، لیکن انہوں نے اس سرمایہ کاری کا انکشاف نہیں کیا۔”

کانگریس نے کہا کہ اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ مادھبی پوری بچ نے بطور سیبی چیف بڑے پیمانے پر بدعنوانی کی اور مودی حکومت بھی اس میں ملوث ہے۔ اس لیے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ بدعنوانی کے اس کیس کی غیر جانبداری سے تحقیقات کی جائے اور جو بھی قصوروار پایا جائے اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ عدالتی حکم کے بعد ہمیں امید ہے کہ اس کرپشن میں ملوث افراد کا چہرہ اور سچ پورے ملک کے سامنے آ جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *