مہر خبررساں ایجنسی – گروہ دین و تفکر: رمضان المبارک کا مہینہ آچکا ہے اور کل سے الہی ضیافت کا آغاز ہوگا، رمضان المبارک خدا کی بندگی کا مہینہ ہے، جس میں خدا کے فضل اور رحمت کے دروازے کھل جاتے ہیں۔
رجب اور شعبان کے مہینوں کے بعد، رمضان المبارک انسان کی اصلاح ، تہذیب نفس، گناہوں سے بچنے اور خدا کا قرب حاصل کرنے کا پیش خیمہ ہے۔
اس لئے مسلمان اس مہینے میں قرآن کی تلاوت، عبادات، شب بیداری، صدقہ و خیرات اور بھوکوں کو کھانا کھلانے کی کوشش کرتے ہیں۔
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم نے رمضان کی وجہ تسمیہ کے بارے میں فرمایا: ” رمضان کو اس نام سے اس لئے پکارا جاتا ہے، کیونکہ یہ گناہوں کو جلا دیتا ہے۔
آپ نے یہ بھی فرمایا کہ لوگو! خدا کا مہینہ تمہاری طرف برکتوں، رحمتوں اور بخششوں کے ساتھ آیا ہے، یہ خدا کے نزدیک تمام مہینوں سے افضل ہے اور اس کے دن تمام دنوں سے افضل ہیں اور اس کی راتیں تمام راتوں سے افضل ہیں اور اس کی گھڑیاں تمام ساعتوں سے افضل ہیں۔
شب قدر ان راتوں میں سے ایک ہے جو ہزار مہینوں سے افضل ہے اور اس رات میں فرشتے خدا کے حکم سے نازل ہوتے ہیں اور سال بھر کے تمام بندوں کی تقدیر کا تعین کرتے ہیں۔
اس عظیم الہی ضیافت سے کون لوگ محروم ہوں گے؟
روایات کے مطابق بعض گروہوں کو یہ الہی ضیافت نصیب نہیں ہوتی جو کہ درج ذیل ہیں:
1۔ دائم الخمر: شرابی
2۔ عاق والدین
3. قطع رحم، صلہ رحمی توڑنے والا
حدیث کی رو سے والدین کے واضح مصادیق میں سے ایک پیغمبر اکرم (ص) اور امیر المومنین (ص) کی ذات گرامی ہے۔
کیا ہم نے ان روحانی والدین کی ہدایات اور احکامات پر عمل کیا ہے؟ کیا ان کے فرزند امام عصر (ع) آج ہم سے راضی ہیں؟
محمد و آل محمد ص سے گہرا تعلق، اہم ترین صلہ رحمی ہے۔ اگر کوئی اس حقیقت سے ناواقف ہے اور آل محمد کی معرفت نہیں رکھتا تو ممکن ہے اسے عبادت کا اجر مل جائے لیکن اس سے کوئی عملی فائدہ نہیں ہوگا اور نہ ہی انسانی تہذیب حاصل کرپائے گا۔