تلنگانہ میں دوسرے ریاستوں کی گاڑیوں پر آرٹی اے حکام کی بڑے پیمانے پر کارروائی؟

حیدرآباد: تلنگانہ میں غیر قانونی طور پر چلنے والی دیگر ریاستوں کی گاڑیوں کے خلاف آر ٹی اے حکام نے کارروائی شروع کر دی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ہزاروں گاڑیاں ٹیکس چوری کرکے یہاں آزادانہ طور پر چل رہی ہیں، جس کی شکایات موصول ہونے کے بعد محکمہ ٹرانسپورٹ نے خصوصی چیکنگ مہم شروع کی ہے۔ خاص طور پر حیدرآباد، رنگا ریڈی اور میڑچل میں دیگر ریاستوں کی گاڑیوں کی بڑی تعداد میں نقل و حرکت پائی گئی ہے۔

حکام کی جانب سے کی گئی جانچ میں 60 سے زائد گاڑیاں پکڑی گئی ہیں، جس کے بعد موٹر وہیکل انسپکٹرز کی خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ شہر میں کچھ کمپنیاں دیگر ریاستوں کے افراد کو ملازمت دے رہی ہیں، جو بڑی تعداد میں اپنی آبائی ریاستوں کی رجسٹرڈ گاڑیاں یہاں استعمال کر رہے ہیں۔ اس مسئلے پر تلنگانہ فور وہیلر ایسوسی ایشن نے ٹرانسپورٹ کمشنر سے شکایت بھی درج کرائی ہے۔

عام طور پر، اگر کوئی کار جس کی قیمت 5 سے 10 لاکھ روپے کے درمیان ہو، تلنگانہ میں رجسٹرڈ ہو تو اسے 14 فیصد لائف ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے۔ تاہم، اگر کسی گاڑی کو دیگر ریاست میں رجسٹرڈ کر کے وہاں کا ٹیکس ادا کر دیا جائے اور دو سال مکمل ہو جائیں، تو اسے تلنگانہ میں چلانے کے لیے یہاں کے قوانین کے مطابق دوبارہ ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔

مثال کے طور پر، اگر ممبئی میں 9 کروڑ روپے مالیت کی کار خریدی جائے اور اسے تلنگانہ میں چلانا ہو تو 14 فیصد کے حساب سے تقریباً 1.26 کروڑ روپے ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔

اگر مقررہ وقت پر ٹیکس ادا نہ کیا جائے تو انوائس کے مطابق ہر ماہ 1 یا 2 فیصد جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔ اگر گاڑی کا مالک خود ٹیکس ادا کرتا ہے تو 1 فیصد جرمانہ لاگو ہوگا، جبکہ اگر آر ٹی اے کی جانچ میں گاڑی پکڑی گئی تو 2 فیصد جرمانہ دینا ہوگا۔ تمام واجب الادا ٹیکس اور جرمانہ ادا کرنے کے بعد ہی گاڑی کو تلنگانہ کا نمبر پلیٹ جاری کیا جائے گا، بصورت دیگر آر ٹی اے حکام گاڑی کو ضبط کر سکتے ہیں۔

سی۔ رمیش، جوائنٹ ٹرانسپورٹ کمشنر نے کہاکہ “ہم دیگر ریاستوں کی گاڑیوں پر خصوصی نظر رکھ رہے ہیں اور چیکنگ کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ جو لوگ ٹیکس ادا کیے بغیر گاڑیاں چلا رہے ہیں، ان کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے اور گاڑیاں ضبط کی جائیں گی۔

 آر ٹی اے قوانین کی سختی سے پابندی ضروری ہے۔ اگر کوئی گاڑی بغیر اجازت چلائی گئی اور حادثے کا شکار ہوئی تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔”



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *