دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے مطالبہ کیا ہے کہ سی اے جی رپورٹس کے لیے حکومت پی ای سے تشکیل دے اور طے مدتی طریقے سے جانچ کر کے آبکاری گھوٹالے کے قصورواروں کو جلد سزا دلائے۔


دیویندر یادو / تصویر آئی این سی
دہلی اسمبلی میں آج نو تشکیل بی جے پی حکومت کے ذریعہ آبکاری پالیسی پر مبنی سی اے جی کی رپورٹ پیش کی گئی۔ اس رپورٹ میں تقریباً نئی آبکاری پالیسی سے دہلی کو تقریباً 2000 کروڑ روپے کے نقصان کی بات سامنے آئی ہے۔ اس درمیان کانگریس نے بی جے پی حکومت کے سامنے یہ سوال رکھ دیا ہے کہ سی اے جی کی زیر التوا سبھی 14 رپورٹس کو اسمبلی کی میز پر کیوں نہیں رکھا گیا؟ بی جے پی نے کس منشا کے تحت صرف ایک آبکاری گھوٹالہ کی رپورٹ ایوان میں رکھی؟
دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے بی جے پی حکومت سے سبھی 14 سی اے جی رپورٹ کی جانچ کے لیے پبلک اکاؤنٹ کمیٹی (پی اے سی) کی تشکیل کا مطالبہ کیا ہے اور یہ بھی یقینی بنانے کی گزارش کی ہے کہ پی اے سی کی رپورٹ طے مدت میں سامنے آئے۔ دیویندر یادو نے کہا کہ جن لوگوں نے دھوکہ دیا ہے انھیں جلد از جلد سزا ملنی چاہیے۔ 18-2017 کے بعد اسمبلی میں ایک بھی سی اے جی رپورٹ نہیں رکھ کر گزشتہ عآپ حکومت نے آئینی طریقہ عمل کی خلاف ورزی کی ہے جو آئین ساز باباصاحب امبیڈکر کی بے عزتی ہے۔
آبکاری پالیسی سے متعلق سی اے جی رپورٹ پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے دیویندر یادو نے کہا کہ اس رپورٹ نے ظاہر کر دیا کہ کیجریوال کی غلط طریقے سے آبکاری پالیسی نافذ کرنے کا نقصان دہلی کو ہوا ہے۔ اس نئی پالیسی سے 2002.68 کروڑ روپے ریونیو کا نقصان ہوا، جس کے لیے سابق وزیر اعلیٰ اور آبکاری وزیر پوری طرح ذمہ دار ہیں۔ دہلی کانگریس صدر نے مطالبہ کیا کہ آبکاری گھوٹالے کے ملزمین کے خلاف سی بی آئی اور ای ڈی کی جانچ فوراً شروع کی جائے، کیونکہ اروند کیجریوال، منیش سسودیا اور سبجے سنگھ ضمانت پر باہر ہیں۔
دیویندر یادو نے امید ظاہر کی کہ دہلی کی عوام نے بدعنوان کیجریوال کے خلاف بی جے پی کو اکثریت دی ہے، اور بی جے پی حکومت عوام کے بھروسہ پر کھرا اتر کر آبکاری گھوٹالے کے قصورواروں کو سزا دلانے میں کامیاب ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد وہ دن دور نہیں جب آبکاری گھوٹالے کے قصوروار ایک بار پھر سلاخوں کے پیچھے ہوں گے، کیونکہ آبکاری گھوٹالے کو ظاہر کانگریس پارٹی نے ہی کیا تھا۔ کانگریس نے سی بی آئی جانچ کا مطالبہ لیفٹیننٹ گورنر سے کیا تھا جس کو لیفٹیننٹ گورنر نے منظور دے کر آبکاری گھوٹالے کے قصورواروں کے خلاف کارروائی کا راستہ صاف کیا تھا۔