’تیجسوی یادو کے خلاف بولنے سے نقصان ہوگا‘، بہار بی جے پی کی میٹنگ کا ویڈیو وائرل، آر جے ڈی کا رد عمل آیا سامنے

بھاگلپور کے سرکٹ ہاؤس میں بی جے پی کے سرکردہ لیڈران کی ایک میٹنگ ہوئی، جس میں بہار کے نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری، مرکزی وزیر گری راج سنگھ سمیت کئی لیڈران موجود تھے۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div><div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>
user

بہار کے بھاگلپور میں پیر (24 فروری) کو وزیر اعظم نریندر مودی کے لیے ’کسان سمّان مہا ریلی‘ کا انعقاد کیا گیا تھا۔ ریلی کے اختتام کے بعد بھاگلپور کے سرکٹ ہاؤس میں بی جے پی کے سر کردہ لیڈران کی ایک میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں بہار کے نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری، مرکزی وزیر گری راج سنگھ، بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ جیسوال سمیت کئی لیڈران موجود تھے۔ میٹنگ میں گری راج سنگھ اور سمراٹ چودھری کے درمیان ہونی والی گفتگو کی ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم آگ کی طرح پھیل گئی ہے۔

وائرل ویڈیو میں واضح طور پر سنا جا سکتا ہے کہ بی جے پی لیڈران بہار انتخاب کی حکمت عملی پر تبادلۂ خیال کر رہے ہیں۔ اسی درمیان بی جے پی لیڈران یہ بھی بات کرتے ہوئے سنے گئے کہ آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو اور تیجسوی یادو کے خلاف بیان دینے سے کیا فائدہ اور کیا نقصان ہو سکتا ہے۔ اب جب کہ سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو وائرل ہوچکا ہے۔ صارفین لالو پرساد یادو اور تیجسوی یادو کے حوالے سے کی گئی بات پر اپنی پنی رائے پیش کر رہے ہیں۔ اسی درمیان آر جے ڈی نے بھی وائرل ویڈیو پر جوابی حملہ کرنا شروع کر دیا ہے۔

اس حوالے سے آر جے ڈی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا۔ پوسٹ میں آر جے ڈی نے لکھا کہ ’’میٹنگ میں بہار کے وزیر اعلیٰ اور دیگر لیڈران تیجسوی یادو کے خلاف بولنے سے منع کر رہے ہیں۔ اس میں بہار کے نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری کہہ رہے ہیں کہ تیجسوی یادو جی پر بولنے سے ہم سب کو نقصان ہوتا ہے اور لالو یادو جی پر بولنے سے فائدہ ہوتا ہے۔‘‘ علاوہ ازیں آر جے ڈی نے لکھا کہ ’’میٹنگ میں مرکزی وزیر گری راج سنگھ نوجوان لیڈر تیجسوی یادو کے خلاف بولنے پر معافی مانگتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ سوچیے بہار بی جے پی کی یہ کیسی حالت ہے؟ ان کے پاس نہ کوئی چہرہ ہے، نہ کردار ہے، نہ کوئی حکمت عملی ہے اور نہ ہی ترقی کا کوئی روڈ میپ۔ یہ بس اقتدار کے لالچی بن کر ریاست کو لوٹنے میں مصروف ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *