ملک میں ظلم کا مقابلہ تمام لوگوں کو متحد ہوکر کرنا ہوگا: مولانا فضل الرحیم مجددی

نئی دہلی: یکساں سول کوڈکے خلاف تمام لوگوں سے متحد ہونے کی اپیل کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی نے کہاکہ آپ پر بھی ظلم ہورہا ہے اور ہم پر بھی ہورہا ہے ، اس کا مقابلہ ہمیں متحد ہوکر کرنا چاہئے۔ یہ بات انہوں نے مسلم پرسنل لاءبورڈ کے ذریعہ منعقدہ بیداری ’موومنٹ فور کنسٹی ٹیوشن رائٹس‘ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

ملک کے موجودہ حالات کی اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے آپ کے حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے ۔ اس لئے اس ظلم کا مقابلہ ہمیں مل جل اور متحد ہوکر کرنا ہوگا۔ انہوں نے مثال پیش کرتے ہوئے کہاکہ جس طرح جنگ آزادی کی لڑائی ہم نے مل جل کر لڑی ہے اور جنگ آزادی کے دوران کسی نے کسی ذات نہیں دیکھی، کسی کا مذہب نہیں دیکھا اور نہ کسی نے علاقہ دیکھا بلکہ سب لوگوں نے متحد ہوکر جنگ آزادی کی لڑائی لڑی اور ہم کامیاب ہوئے اور ہمارا ملک آزاد ہوا۔

مولانا مجددی نے کہا کہ ملک میں اب یہی صور ت حال ہے ، چند لوگ سیاست پر حاوی ہوکر ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کررہے ہیں، کمزور لوگوں کو دبانا چاہتے ہیں اور ہمار اور آپ کے حقوق چھین لےنا چاہتے ہیں۔ جو حقوق ہمیں آئین میں دئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ دفعہ 12سے لےکر 25تک لوگوں کے بنیادی حقوق کے بارے میں بتائے گئے ہیں۔ ان دفعات کے تحت حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ان حقوق کا تحفظ کرے۔

کوئی بلدیاتی ادارہ، ریاستی اسمبلی اور یہاں تک کہ مرکزی حکومت بھی ان بنیادی دفعات کے خلاف قانون نہیں بناسکتی اور نہ ہی عدالت ان حقوق کے خلاف فیصلہ کرسکتی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہاکہ حکومت ان دفعات کے تحت کسی کے ساتھ تفریق بھی نہیں برت سکتی۔

مولانا مجددی نے کہاکہ یکساں سول کوڈ کا بنیادی حقوق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ صرف مشورہ ہے جب کہ تعلیم، روزگار، صحت وغیرہ بنیادی حقوق میں شامل ہیں لیکن حکومت کی جانب کوئی خاص نظر نہیں ہے لیکن حکومت اسے نظر انداز یکساں سول کوڈ نافذ کرناچاہتی ہے اور ایک ریاستی حکومت نے اسے نافذ بھی کردیا ہے۔

 انہوں نے کہاکہ گزشتہ دو سال قبل لاءکمیشن نےیکساں سول کوڈ کے سلسلے میں کہا تھا ’یکساں سول کوڈ اس مرحلے میں نہ تو ضروری ہے اور نہ ہی مطلوب ہے“۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت جلد بازی میں یکساں سول کوڈ نافذکرنا چاہتی ہے جو کہ سراسر غلط ہے۔ انہوں نے کہاکہ مسلم پرسنل لاءبورڈ کے اسکینر سے 60لاکھ سے زائد یکساں سول کوڈ کے خلاف ای میل بھیجے گئے تھے۔

مولانا مجددی نے کہاکہ ہندوستان گنگا جمنی تہذیب والا ملک ہے۔گنگا تہذیب اس ملک کا قیمتی اثاثہ ہے اور یہ ملک کا سب سے بڑا امتیاز ہے۔ اس کی حفاظت کے لئے تمام لوگوں کو مل کر لڑائی لڑنی پڑے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ممبئی اور دہلی میں ذمہ داران بورڈ کی بھارتیہ بہوجن الائنس کے ذمہ داروں کے ساتھ اس سلسلے کی مٹینگیں ہوئی تھیں، جس میں طے پایا تھا کہ ملک کے 4 بڑے شہروں دہلی، ممبئی، کلکتہ اور بنگلور میں وقف ترمیمل بل، یوسی سی، ورشپ پلیسز ایکٹ، کاسٹ سینسس، اقلیتوں، دلتوں، قبائل و پس ماندہ طبقات کے دستوری مسائل پر ایک روزہ ورکشاپ کا اہتمام کیا جائے۔

 جس کا مقصد ان امور و مسائل پر ایسے افراد تیار کرنا ہو جو دستوری حقوق کے حصول و تحفظ کی تحریک کو آگے بڑھا سکیں۔ لہذا پہلی ورکشاپ 15 فروری 2025 کو دہلی میں ہوچکی ہے، جو بہت کامیاب رہی۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *