مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ ہم بات چیت کے حامی ہیں لیکن ایسے کسی فریق سے مذاکرات ممکن نہیں جو ہمیں کھلے عام دھمکیاں دے۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات حکومت کی خارجہ پالیسی کا بنیادی اصول ہے۔ اس وقت ایران مختلف معاملات پر دیگر ممالک، خاص طور پر ہمسایہ ممالک کے ساتھ مذاکرات کررہا ہے۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ وزیرخارجہ عراقچی اس وقت یورپی ممالک کے ساتھ مذاکرات کے سلسلے میں بیرون ملک گئے ہوئے ہیں۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ ایران ایسے کسی فریق سے مذاکرات نہیں کرسکتا جو کھلے عام اسے دھمکیاں دے اور اس پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرے۔
انہوں نے ایران کی جغرافیائی حیثیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ایران ایک وسیع ملک ہے جس کی سرحدیں طویل اور ہمسایہ ممالک کی تعداد زیادہ ہے۔ اس لیے ایران پر پابندیاں عائد کرنا ممکن نہیں کیونکہ اس کے پاس خطے میں وسیع تجارتی اور سفارتی مواقع موجود ہیں۔