[]
بنگلور: ہندوستانی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو) کے سربراہ ایس سومناتھ نے ہفتہ کو کہا کہ چندریان -3 مشن سے وابستہ ٹیم وکرم لینڈر اور روور کو آرام دینے کے عمل میں ہیں۔
اسرو کے سربراہ نے آج سری ہری کوٹا میں ہندوستان کے کثیر المقاصد پروجیکٹ آدتیہ ایل 1 کو زمین کے مطلوبہ مدار میں کامیابی کے ساتھ رکھنے کے بعد اسرو کے سائنسدانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “ہم دونوں (وکرم لینڈر اور پرگیان روور) کو آرام کرنے دینے کے عمل پر کام کر رہے ہیں”۔
اسرو کے سربراہ نے کہا کہ لینڈر کے اندر بھیجے گئے روور نے چاند کی سطح پر قدم رکھنے کے بعد 100 میٹر تک کامیابی سے چہل قدمی کی ہے۔ چاند پر شیو شکتی پوائنٹ پر لینڈر کی لینڈنگ کے بعد اس حصے میں اندھیرا ہونے سے پہلے کچھ اور دن کام باقی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وکرم اور پرگیان اندھیرے میں اپنے سولر پینلز کو بجلی پیدا کرنے سے روکیں گے اور اگر وہ 14 دن بعد بھی کام کر سکتے ہیں تو یہ ایک بونس ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ 23 اگست کو اسرو کے سائنسدانوں نے چندریان-3 کو چاند کے قطب جنوبی پر اتار کر ایک نئی تاریخ رقم کی تھی۔ دنیا کا کوئی ملک چاند کی اس مشکل سطح پر نہیں پہنچا۔ اس کے علاوہ اسرو نے اپنے پہلے سوریان مشن کے تحت آدتیہ-ایل1 خلائی جہاز کو زمین کے مدار میں کامیابی کے ساتھ رکھ کر خلا کے میدان میں ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔
اسرو ذرائع کے مطابق 23 گھنٹے 40 منٹ کی الٹی گنتی کے اختتام کے ساتھ، آدتیہ L-1، جسے آج صبح 11.50 بجے PSLV-C57 کے ذریعے SHAR رینج سے لانچ کیا گیا تھا، اب اسے زمین کے نچلے مدار میں رکھ دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سورج کی بیرونی فضا کے مطالعہ کا عمل 125 دنوں کے طویل سفر میں شروع ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ مشن کنٹرول سینٹر کے سائنسدان پورے مشن کی نگرانی کر رہے ہیں۔