ٹرمپ نے ایک جھٹکے میں حکومت پاکستان کی اربوں روپے کی امداد روک دی

ڈونالڈ ٹرمپ کے دباؤ اور سیکیورٹی خدشات کے باعث نیویارک سٹی نے پاکستانی ملکیتی ہوٹل کے ساتھ تارکین وطن کی پناہ کا معاہدہ ختم کردیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

نیویارک سٹی نے پاکستانی حکومت کے زیر ملکیت روزویلٹ ہوٹل کے ساتھ 220 ملین ڈالر کا معاہدہ ختم کر دیا ہے۔ یہ معاہدہ مہاجرین کے لیے پناہ گاہ بنانے کے لیے کیا گیا تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ فیصلہ ڈونالڈ ٹرمپ اور MAGA یعنی (Make America Great Again) کے حامیوں کے دباؤ کے بعد لیا گیا، جو امریکی ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے غیر قانونی تارکین وطن کی رہائش کی مخالفت کر رہے تھے۔

میئر ایرک ایڈمز نے ٹرمپ کے دباؤ پر یہ معاہدہ منسوخ کر دیا۔ درحقیقت، روزویلٹ ہوٹل مئی 2023 میں تارکین وطن کے لیے کھولا گیا تھا، جس میں 1,025 کمرے تھے، جس کا کرایہ $200 فی رات تھا۔ یہ ہوٹل پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی ملکیت ہے، جس نے 2005 میں سعودی حصص خریدنے کے بعد اسے مکمل طور پر حاصل کر لیا تھا۔

چونکہ ہر ہفتے 4,000 سے زیادہ تارکین وطن نیو یارک پہنچ رہے تھے، ہوٹلوں کے باہر کیمپ لگانے والے تارکین وطن کی تصاویر نے احتجاج کو ہوا دی۔ ڈونالڈ ٹرمپ اور ان کے حامیوں نے ڈیموکریٹس پر “لگژری ہوٹلوں” میں غیر قانونی تارکین وطن کو رہائش دینے کا الزام لگایا۔ ایم اے جی اے کے سربراہ وویک رامسوامی نے کہا، “غیر قانونی تارکین وطن کے لیے ٹیکس دہندگان کی مالی اعانت سے چلنے والا یہ ہوٹل پاکستانی حکومت کی ملکیت ہے۔ نیو یارک کے ٹیکس دہندگان غیر قانونی تارکین وطن کو اپنے ملک میں رکھنے کے لیے لفظی طور پر غیر ملکی حکومت کو ادائیگی کر رہے ہیں۔ یہ پاگل پن ہے۔”

ٹرمپ نے بائیڈن انتظامیہ پر نیویارک کے ایک ہوٹل کو 59 ملین ڈالر دینے کا الزام لگایا۔ ٹرمپ کے قریبی ساتھی ایلون مسک نے کہا کہ شہر تارکین وطن کے کمروں کے لیے عام شرح سے دگنی قیمت ادا کر رہا ہے۔ہوم لینڈ سیکیورٹی کے محکمہ نے دعویٰ کیا کہ روزویلٹ ہوٹل جرائم پیشہ گروہ ‘ٹرین ڈی آراگوا’ کا ٹھکانہ تھا۔ یہ گینگ ایک امریکی نرسنگ طالب علم ‘لاکوان ریلی’ کے قتل میں ملوث تھا۔ اس گینگ کو اب ایک غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے۔


[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *