کشمیر میں اگلے چار دنوں کے دوران وسیع پیمانے پر برف و باراں کا امکان

سری نگر: محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق وادی کشمیر میں اگلے چار روز کے دوران رواں سیزن کے سب سے وسیع اور بڑے پیمانے پر برف و باراں کے مرحلے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات سری نگر کے ڈائریکٹر مختار احمد کا کہنا ہے کہ ایک بڑے پیمانے کی مغربی ہوا داخل ہونے کے نتیجے میں وادی کشمیر میں خاص کر 25 فروری کی شام سے 28 فروری تک وسیع پیمانے پر برف وباراں کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ 25 اور 26 فروری کو وادی کے پہاڑی علاقوں خاص کر کپوارہ، بانڈی پورہ اور گاندربل کے پہاڑی علاقوں میں درمیانی سے بھاری درجے کی برف باری جبکہ میدانی علاقوں میں بارشوں کا امکان ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ 27 اور 28 فروری کو جنوبی اور شمالی کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں درمیانی سے بھاری برف باری کا امکان ہے جبکہ اس دوران وادی کے میدانی علاقوں میں بھی بارشوں کے ساتھ ساتھ برف باری متوقع ہے۔

موصوف ڈائریکٹر نے کہا کہ اس دوران صوبہ جموں کے کشتواڑ، رام بن، اودھم پور اضلاع میں بارشوں کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر وادی میں وسیع پیمانے کے برف و باراں کی توقع ہے۔

محکمے نے اپنے ایڈوائری میں کہا ہے کہ ان ایام کے دوران خاص کر سادھنا پاس، راز ان پاس، سونہ مرگ – زوجیلا – گمری ایکسز، مغل روڈ، سنتھن ٹاپ اور دیگر پہاڑی علاقوں کی سڑکوں پر ٹرانسپورٹ عارضی طور پر متاثر رہ سکتا ہے۔

سیاحوں اور ٹرانسپورٹروں سے ٹریفک ایڈوائزری پر عمل کرنے کی تاکید کی ہے جبکہ کسانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اس دوران اپنے کھیت کھلیانوں میں آبپاشی و دیگر کام کرنے سے احتراز کریں۔

وادی میں لوگ خاص طور پر کسان برف و باراں کا بے صبری انتظار کر رہے ہیں۔

خشک موسم صورتحال سے جہاں وادی میں کئی چشمے سوکھ گئے ہیں وہیں اس دوران کئی علاقوں کے جنگلوں میں آتشزدگی کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق وادی میں سال رواں کے پہلے ڈیڑھ ماہ کے دوران بارش کی 79 فیصد کمی ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ اس دوران جموں میں بارش کی 84 فیصد کمی درج ہوئی ہے۔

ماہر موسمیات فیضان عارف کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں جاری خشک موسمی صورتحال آنے والے موسم سرما میں پانی کے شدید بحران کا باعث بن سکتا ہے ۔

ان کا ماننا ہے کہ 20 فروری کو ہوئے برف و باراں کا مرحلہ جموں وکشمیر میں جاری بارش کے کمی کے رجحان کو کم کرنے کے لئے ناکافی ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا ‘میری پیش گوئی کے مطابق 83 فیصد بارش کی کمی کم ہو کر 72 فیصد ہو گئی تاہم یہ بڑئے منظر نامے کو تبدیل نہیں کر سکتا ہےموسمیاتی تبدیلی کا بڑھتا ہوا خطرہ ہمیشہ کی طرح بر قرار ہے’۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ موسمیاتی چلینجوں سے نمٹنے کے لئے بفوری کارروائیاں ناگزیر ہیں۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *