مہر نیوز رپورٹر کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بیروت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: آج میں اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت اور عوام کی جانب سے بیروت میں ان کے دو عظیم سورماوں کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے آیا ہوں، جنہوں نے مزاحمت کو آگے بڑھانے اور صہیونیوں کو مقبوضہ سرزمین سے نکال باہر کرنے کے لئے عظیم قربانیاں دیں۔”
انہوں نے مزید کہا: بلاشبہ تشییع جنازہ کی تقریب میں ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر قالیباف بھی موجود ہوں گے۔ نیز آج بہت سے ایرانی حکام اور عوام اس پروگرام میں موجود ہونے اور لبنانی عوام کے ساتھ ان دو مزاحمتی ہیروز کی تشییع میں شرکت کرنے کے لئے بے تاب ہیں۔
حزب اللہ زندہ ہے اور اپنے مقصد سے وفادار ہے
عراقچی نے کہا کہ آج کی تشییع جنازہ ثابت کرے گی اور پوری دنیا دیکھے گی کہ مزاحمت زندہ ہے اور حزب اللہ زندہ اور اپنے مقصد کے ساتھ وفادار ہے اور انشاء اللہ مزاحمت کا راستہ جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ جیسا کہ مزاحمت نے اب تک بہت سی فتوحات حاصل کی ہیں، اسی طرح آخری فتح بھی مقاومت کو ہی حاصل ہو گی۔ آج میں اور میرے ساتھی آزادی اور مزاحمت کے ہیروز کی تشییع جنازہ کے لئے لبنانی عوام کے اس پرشکوہ سمندر کا ایک قطرہ ہوں گے۔