پوپ فرانسس کی حالت بے حد سنگین، ایک ہفتے سے اسپتال میں زیر علاج

منگل کو ڈاکٹروں نے فرانسس کے دونوں پھیپھڑوں میں نمونیا کی تشخیص کی۔ اس کے ساتھ ہی ان کی سانس لینے والی نلی میں ‘پالی مائیکروبیل’ انفکشن بھی پایا گیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div><div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

پوپ فرانسس کی حالت سنگین ہو گئی ہے۔ انہیں طویل عرصے تک دمہ سے متعلق سانس کا مسئلہ بنا رہا جس سے انہیں سانس لینے میں کافی دقت ہو رہی ہے۔ ویٹیکن کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فرانسس پھیپھڑوں کے انفکشن کی وجہ سے ایک ہفتہ سے اسپتال میں بھرتی ہیں اور جانچ میں پتہ چلا ہے کہ ان میں اینیمیا کی حالت ہے۔

88 سالہ فرانسس کو ‘برونکائٹس’ کی پریشانی کے بعد 14 فروری کو روم کے جیمیلی اسپتال میں علاج کے لیے داخل کرایا گیا تھا اور منگل کو ڈاکٹروں نے ان کے دونوں پھیپھڑوں میں نمونیا کی تشخیص کی۔ اس کے ساتھ ہی ان کی سانس لینے والی نلی میں ‘پالی مائیکروبیل’ انفکشن بھی پایا گیا تھا۔ ڈاکٹروں نے کہا کہ فرانسس کی حالت بہت خراب ہے اور ان کی حالت خطرے سے بالکل بھی باہر نہیں ہے۔

ڈاکٹروں نے انتباہ کیا کہ فرانسس کے سامنے سب سے بڑا خطرہ ‘سیپسس’ کی شروعات ہوگی جو خون کا ایک انفکشن ہے۔ پوپ کی میڈیکل ٹیم نے کہا کہ جمعہ تک کسی بھی طرح کے ‘سیپس’ کا کوئی اشارہ نہیں ملا تھا۔ مختلف دواؤں کا استعمال کرنے کا فرانسس پر اثر ہو رہا ہے۔

ڈاکٹروں نے کہا کہ سانس میں زیادہ دقت ہونے کی وجہ سے آکسیجن کا ہائی فلو دینا پڑا تھا۔ اس کے علاوہ ٹیسٹ میں پلیٹلیٹس کاؤنٹ بھی کم تھی۔ ایسے میں بلڈ ٹرانسفیوزن دینا ضروری تھا۔ ویٹیکن میں دو دن پہلے ہی اعلان کر دیا گیا تھا کہ اتوار کو آنے والے لوگوں کے لیے پرارتھنا کروانے کے لیے پوپ موجود نہیں ہو پائیں گے۔ دو ہفتہ سے ان کی حالت بے حد خراب ہے اور وہ پرارتھنا میں نہیں پہنچ پائے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *