ایرانی قونصلٹ میں مدرسہ صوفیہ کے تحت جلسہ تقسیم اسناد

حیدرآباد: ایرانی قونصلٹ میں مدرسہ صوفیہ کے زیر اہتمام جلسۂ تقسیم اسناد منعقد ہوا، جس میں ریاضت آیتِ معجزہ برائے شفاء لامراض جیسے اہم موضوعات پر گفتگو کی گئی۔ یہ تقریب قونصل جنرل ایران آغا مہدی شاہ درخی کی صدارت میں، قونصلٹ جنرل آف اسلامک ریپبلک آف ایران کے دفتر، امام شانی روڈ، بنجارہ ہلز، حیدرآباد میں منعقد ہوئی۔

اس جلسے میں پروفیسر ڈاکٹر سید محمد تنویرالدین خدا نمائی افتخاری، ڈائریکٹر مدرسہ صوفیہ، نے خصوصی خطاب کیا۔ انہوں نے مدرسہ کی سوا سو سالہ تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہاں روحانی علوم، سائنسی تصورات اور اسلامی تصوف کی تعلیم دی جاتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کینسر اور دیگر لا علاج امراض کے لیے ایک مخصوص طریقہ علاج موجود ہے، جس میں بغیر دوا، گولی یا کسی ظاہری وسیلے کے شفا دی جاتی ہے۔

قونصل جنرل ایران آغا مہدی شاہ درخی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تصوف کی تعلیمات کو دنیا بھر میں عام کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے مدرسہ صوفیہ کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ اس پیغام کو پھیلانے میں ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔

پروفیسر ڈاکٹر تنویرالدین نے کہا کہ مدرسہ کے بانی ہمیشہ کہا کرتے تھے کہ وہ چاہتے ہیں کہ دنیا کے ساتوں براعظموں میں تصوف اور روحانی علوم کو پھیلایا جائے تاکہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف جاری منفی تحریکوں کا علمی و روحانی انداز میں جواب دیا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مدرسہ صوفیہ کے فارغ التحصیل طلبہ کے ذریعے ایسی بیماریوں کا علاج کیا جائے گا، جن کے سامنے ماہرین طب اور جدید سائنس بے بس نظر آتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تصوف کا علمی و روحانی نظام دنیا میں موجود جادوگری، سائنسی ایجادات اور کراماتِ اولیاء کو حقیقت کے قریب تر ثابت کرنے کا ذریعہ بن سکتا ہے۔

تقریب کے آخر میں مدرسہ صوفیہ کے طلبہ میں اسناد تقسیم کی گئیں، اور مہمانانِ گرامی نے دعا و مناجات کے ساتھ اس بابرکت تقریب کا اختتام کیا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *