
فیس بک اور انسٹاگرام نے ملعون سنگھ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہٹا دیے،رکن اسمبلی کا شدید ردعمل
حیدرآباد ۔ فیس بک اور انسٹاگرام نے حیدرآباد کے گوشہ محل کے ایم ایل اے ملعون راجہ سنگھ کے دو فیس بک پیجیس اور تین انسٹاگرام اکاؤنٹس کو ہٹا دیا ہے۔ اس اقدام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے راجہ سنگھ نے ‘ایکس’ (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنا شدید ردعمل ظاہر کیا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ “ہندوؤں کو نشانہ بناتے ہوئے جانبدارانہ سنسرشپ کی جا رہی ہے۔” انہوں نے مزید کہا “جمعرات کو میرے خاندان، دوستوں، کارکنوں اور حامیوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو فیس بک اور انسٹاگرام نے بلاک کر دیا جو کہ انتہائی افسوسناک ہے۔ اس سے پہلے راہل گاندھی کی شکایت پر میرے سرکاری اکاؤنٹس کے ساتھ ناانصافی کی گئی تھی۔”
راجہ سنگھ نے اپنے بیان میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر جانبداری کا الزام عائد کیا اور کہا کہ ان کے حامیوں کے اکاؤنٹس بلاک کیے جانے کے پیچھے منظم سازش ہو سکتی ہے۔
اطلاعات کے مطابق راجہ سنگھ کے حالیہ پوسٹس میں نفرت انگیز مواد شامل تھا جس کی وجہ سے میٹا کمپنی یہ فیصلہ لیا ہے راجا سنگھ کے فیس بک پر 10 لاکھ سے زیادہ فالوورس تھے جبکہ انسٹاگرام پر تقریباً 1.55 لاکھ لوگ اسے فالو کر رہے تھے۔
یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب رمضان کے دوران تلنگانہ حکومت نے مسلم سرکاری ملازمین کو سہولت دیتے ہوئے ان کے لیے دفتر کے اوقات میں نرمی کا اعلان کیا گیا۔ حکومت کے مطابق 2 مارچ سے 31 مارچ تک مسلم ملازمین کو سہولت دی گئی کہ وہ شام 4 بجے دفتر سے گھر جا سکیں گے۔ اس فیصلے پر راجا سنگھ نے سخت اعتراض کیا اور حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ
ہندو تہواروں کے دوران سخت پابندیاں عائد کی جاتی ہیں لیکن مسلم ملازمین کو کام کے اوقات میں نرمی کیسے دی جا سکتی ہے؟