عرضی دہندگان نے ایم سی آئی کے ریگولیشن کو چیلنج کرتے ہوئے موقف پیش کیا تھا کہ اسے انڈین میڈیکل کاؤنسل ایکٹ، 1956 میں ترمیم کیے بغیر لایا گیا تھا۔ حالانکہ عدالت نے یہ مانا کہ میڈیکل کاؤنسل کے پاس ایکٹ کی دفعہ 33 کے تحت ریگولیشن پیش کرنے کا حق تھا۔ سماعت کے دوران بنچ نے کہا، “ہمیں ریگولیشن میں مداخلت کرنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔” عدالت عظمیٰ نے ایک بار کے لیے چھوٹ دینے سے بھی صاف انکار کر دیا۔
واضح رہے کہ سال 2018 سے ان ہندوستانی طلبا کے لیے نیٹ یوجی پاس کرنا لازمی کر دیا گیا ہے جو بیرون ملک سے ایم بی بی ایس کرکے بھارت میں ڈاکٹری کرنا چاہتے ہیں۔