تمام طبقات کے ساتھ انصاف کیا جائے : رکن کونسل کویتا

چیف منسٹر ریونت ریڈی درد مند دل اور انسانیت سے عاری

عدالت عظمیٰ کے فیصلہ کے باعث ایس سی درجہ بندی کی راہ ہموار

شمیم اختر کمیشن کی رپورٹ کو منظر عام پر لایا جائے

تمام طبقات کے ساتھ انصاف کیا جائے

حیلہ بہانوں کے ذریعہ جاب کیلنڈر کے نفاذ کو نہ روکا جائے

دلت بندھو کے فنڈز کو بجٹ کی پیشکشی سے قبل جاری کیا جائے

کے سی آر دلتوں کے واحد اورحقیقی ہمدرد قائد

دلت بندھو سادھنا سمیتی کے اجلاس سے رکن قانون ساز کونسل کلواکنٹلہ کویتا اور کے ایشورکا خطاب

حیدرآباد: رکن تلنگانہ قانون ساز کونسل بی آر ایس کلواکنٹلہ کویتا نے واضح کیا کہ ایس سی درجہ بندی میں وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کا کوئی کردار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ درجہ بندی کے معاملے میں وزیر اعظم مودی اور وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے کچھ بھی نہیں کیا بلکہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے باعث درجہ بندی کی راہ ہموار ہوئی۔

انہوں نے یاد دلایا کہ بی آر ایس حکومت کے دوران کے سی آر نے اسمبلی میں درجہ بندی سے متعلق قرارداد منظور کی تھی اور اسے مرکز کو روانہ کیاتھا۔انہوں نے حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ دلت برادری میں کوئی اختلافات پیدا کئے بغیراورکسی کے ساتھ ناانصافی کئے بغیر درجہ بندی کو منصفانہ انداز میں نافذ کرے ۔وہ آج اپنی رہائش گاہ پر منعقدہ اجلاس سے خطاب کررہی تھیں۔ کویتا نے مطالبہ کیا کہ شمیم اختر کمیشن کی رپورٹ کو منظر عام پر لا یا جائے اور فوری طور پر درجہ بندی کی جائے۔انہوں نے ریونت ریڈی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایس سی درجہ بندی کے نام پر ایک اور دھوکہ دے رہے ہیں اور وہ درجہ بندی اور ملازمتوں کی فراہمی کو ایک ساتھ جوڑ رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت کو انتباہ دیا کہ درجہ بندی کے بہانے جاب کیلنڈر کے نفاذ کو نہ روکا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آکرچھ ماہ گزر چکےہیں لیکن حکومت کی طرف سے کوئی پیش رفت نظر نہیں آرہی ہے۔کویتا نے کہا کہ ریونت ریڈی کی باتوں پر عوام کو بھروسہ نہیں تھا۔ اسی وجہ سے دہلی سے پرینکا گاندھی کو لا کر یقین دہانی کروائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ دلت خاندانوں کو 10 لاکھ روپئے کے بجائے 12 لاکھ روپئے دینے کا وعدہ کر کے عوام کے ساتھ دھوکہ کیا گیا۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی پر شدید تنقید کی اور کہا کہ وہ حکومت چلانے میں ناکام ہو چکے ہیں ۔ریاست کو مقروض بنادیا گیا ہے اور ریاستی معیشت کو تباہ کر دیا گیاہے۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کے سی آر کی جانب سے پہلے ہی منظور شدہ دلت بندھو فنڈز کو فوری طور پر جاری کیا جائے۔ اگرحکومت اس معاملے میں سنجیدہ اور دیانت دار ہے تو باقی 18 ہزار دلت خاندانوں کے لئے دلت بندھو کے فنڈز جاری کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ پیش کرنے سے پہلے مذکورہ فنڈز کو جاری کیا جانا چاہئے۔ریونت ریڈی کی حکومت دردمنددل اورانسانیت سے عاری ہے۔ کویتا نے کہا کہ ایس سی طبقہ کے لئے 33 ہزار کروڑ روپئے کا بجٹ مختص کیا گیا لیکن صرف 9800 کروڑ روپئے ہی خرچ کئے گئے۔ انہوں نے ریونت ریڈی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کی سوچ ہمیشہ وسیع رہی جبکہ ریونت ریڈی کی سوچ محدود ہے اور وہ صرف بڑے لوگوں کے مفادات کو پیش نظر رکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے 125 فٹ بلند امبیڈکر کے مجسمہ پر پھول مالا بھی نہیں چڑھائی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ریونت ریڈی امبیڈکر اور ان کے پیروکاروں کی توہین کر رہے ہیں۔کویتا نے مطالبہ کیا کہ امبیڈکر جینتی سے قبل تلنگانہ کی مکمل کابینہ کو امبیڈکر کے 125 فٹ بلند مجسمہ پر گلہائے عقیدت نچھاور کرناچاہئے۔ اگر حکومت ایسا نہیں کرتی ہے تو ہم خود حکومت کی بند کردہ گیٹس کو توڑ کر امبیڈکر کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔

انہوں نے وزیر اعلیٰ پر طنز کیا اور کہا کہ جو وزیر اعلیٰ امبیڈکر کی عزت نہیں کر سکتا، وہ بھوکے عوام کی پریشانی کو کیسے سمجھے گا؟کویتا نے کہا کہ کے سی آر کا ہمیشہ یہ نظریہ رہا ہے کہ نچلے طبقات کے افراد کو صحیح راستہ دکھایا جائے اور انہیں ترقی کی راہ پر لے جایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر ہمیشہ غریبوں اور پسماندہ طبقات کے لئے کام کرنے پر زور دیتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ امبیڈکر تمام طبقات کے رہنما ہیں اور ان ہی کے لکھے ہوئے آئین کی بدولت علیحدہ تلنگانہ کا قیام ممکن ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ امبیڈکر کے احترام میں 125 فٹ بلندمجسمہ بنایا گیا۔

کویتا نے کہا کہ اندرون دو تین برس بی آر ایس دوبارہ اقتدار میں آئے گی اور دلت برادری کے لئے اچھے دن واپس آئیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ کے سی آر نے دلت بندھو اسکیم صرف انتخابات کے لئے نہیں بلکہ آنے والی نسلوں کےفائدے کے لئے وضع کی تھی۔

سابق وزیر کے ایشور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر ہمیشہ پسماندہ طبقات کو صحیح راستہ دکھانے کی کوشش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے دلت برادری سے غربت کے خاتمہ کا عزم کیا تھا اور ہر دلت خاندان کو 10 لاکھ روپئے دینے کا انقلابی فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا جرات مند اور بہادر فیصلہ لینے والے واحد قائد کے سی آر ہی ہیں۔ایشور نے کہا کہ کے سی آر نے دلت بندھو اسکیم کو انتہائی سوچ سمجھ کر متعارف کروایا اور اس کے لئے بجٹ میں 17 ہزار کروڑ روپئے مختص کئے۔انہوں نے کہا کہ کے سی آر کا ارادہ تھا کہ دلت برادری کے لئے 57 ہزار کروڑ روپئے خرچ کئے جائیں اور اگر کے سی آر کی سوچ پر عمل کیا جاتاہے تو کیا دلت خاندانوں میں غربت باقی رہتی؟ایشور نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ دلت بندھو اسکیم کو جاری رکھے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ آزادی کے بعد سے کانگریس پارٹی دلت برادری کو دھوکہ دیتی آ رہی ہے۔دلت بندھو سادھنا سمیتی کے رہنماؤں نے ایم ایل سی کلواکنٹلہ کویتا کا دلت بندھو تحریک کی تائید وحمایت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کویتا سے اپیل کی کہ وہ اس تحریک کی قیادت کریں۔اجلاس میں ایس سی کارپوریشن کے سابق چیئرمین بنڈاسرینواس، سمیا، ایم رمیش اور دیگر رہنما موجود تھے۔

 

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *