پریزیڈنٹ ڈے فروری کے تیسرے پیر کو ہر سال منایا جاتا ہے۔ اس جشن کا انعقاد امریکہ کے پہلے صدر جارج واشنگٹن کی پیدائش 22 فروری اور امریکی صدر ابراہم لنکن کی پیدائش 12 فروری کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہوتا ہے۔


ایلن مسک/ ڈونالڈ ٹرمپ
امریکہ میں ’پریزیڈنٹ ڈے‘ پر لوگوں نے امریکی نومنتخب صدر کے خلاف ہی مظاہرہ شروع کر دیا ہے۔ دراصل امریکہ میں پریزیڈنٹ ڈے پر چھٹی رہتی ہے اور وہاں کے شہری اپنے سابقہ صدور کو یاد کر کے ان کے کاموں کے لیے ایک طرح سے ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ پریزیڈینٹ ڈے امریکی صدور کو وقف ہے، ایسے میں اس دن اگر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو عام لوگوں کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تو یہ حیرت انگیز بات ہے۔ امریکہ کی تاریخ میں پہلی دفعہ پریزیڈینٹ ڈے کے روز اس طرح کا حکومت مخالف احتجاج ہوا ہے۔
امریکہ میں اس ’پریزیڈینٹ ڈے‘ کے موقع پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پرزور مخالفت ہوئی۔ امریکی لوگوں نے صدر ٹرمپ کے خلاف کیے گئے مخالفت کو ’نو کگنس ڈے‘ کا نام دیا۔ علاوہ ازیں اس احتجاج کو ’50501 مومنٹ‘ کا بھی نام دیا گیا یے۔ اس موومنٹ (تحریک) کا مطب ہے 50 مظاہرے، 50 ریاستیں، 1 موومنٹ۔ ’پی این آر‘ نیوز چینل میں شائع خبر کے مطابق امریکی شہری اپنے صدر کے غیر آئینی اقدامات سے ناراض ہیں اور وہ اپنے صدر کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ امریکہ میں جمہوریت کی جگہ بادشاہت قائم نہیں کیا جا سکتا ہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ساتھی ایلون مسک نے اقتدار پر قبضہ کر لیا ہے اور وہ ملک میں وفاقی نظام اور حکومت کو ختم کرنے میں لگے ہیں۔
واضح ہو کہ مظاہرے کے لیے امریکی شہریوں نے ریاستوں کی راجدھانیوں کا انتخاب کیا ہے اور لوگ وہاں مسک کی کمپنی کے ذریعہ تیار کردہ گاڑی ٹیسلا پر سوار ہوکر پہنچے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ٹرمپ اور مسک کی قیدات میں اب امریکہ ایک سنجیدہ ملک نہیں رہا۔ مظاہرین نے ٹرمپ کو ہٹاؤ، مسک کو ہٹاؤ جیسے نعرے بھی لگائے۔ ساتھ ہی مظاہرین نے ٹرمپ کو تاناشاہ بتاتے ہوئے کہا کہ وہ لوگ محب وطن ہیں، بزدلوں کی طرح ٹرمپ کے آگے جھکیں گے نہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ جب سے امریکہ کے صدر بنے ہیں تب سے ان کی پالیسیاں تنازعات کی زد میں آ گئی ہیں۔ انہوں نے امریکہ فرسٹ کا نعرہ دیا اور اس کے لیے انہوں نے امریکہ میں پیدائش پر مبنی شہریت کو ختم کرنے کی بات کی۔ انہوں نے غیر قانونی تارکین وطن کو ان کے ملک واپس بھیجنا شروع کر دیا ہے۔ بیوروکریسی پر لگام لگانے کے لیے انہوں نے ’ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفی شینسی‘ (ڈاج) کی کمان امریکہ کے بڑے سرمایہ دار ایلون مسک کو سونپ دی ہے۔ ایلون مسک نے بیوروکریسی پر لگام کسنے کے لیے اب تک وفاقی نظام کے 9 ہزار سے زائد لوگوں کی چھٹی کر دی ہے۔ تیسری جنس کی شناخت ختم کرنے اور اس جنس کو تسلیم نہ کرنے کے فیصلے سے بھی امریکی لوگوں میں خاصا ناراضگی ہے اور اس فیصلے کو لوگ ڈونلڈ ٹرمپ کی تاناشاہی سے موسوم کر رہے ہیں۔ یہی نہیں ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک نے مل کر کئی ایجنسیوں کو بھی بند کر دیا ہے، جس کی وجہ سے ان میں کام کرنے والے کئی ہزار لوگ بےروزگار ہو گئے ہیں اور ان کے اہل خانہ بھی اس فیصلے سے کافی متاثر ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں مظاہرین نے اس معاملے میں کانگریس سے مداخلت کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
محکمہ حکومتی کارکردگی یعنی ’ڈاج‘ کو امریکی نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تشکیل دی ہے۔ یہ محکمہ ایک کمیشن کی طرح کام کر رہا ہے اور اس کا چیئرمین ایلون مسک کو بنایا گیا ہے۔ اس صلاح کار ادراہ کا کام امریکہ کو بیوروکریسی سے نجات دلانے اور اخراجات میں تخفیف کرنا ہے۔ واضح ہو کہ ’ڈاج‘ کی تشکیل کانگریس کے ذریعہ نہیں ہوئی ہے، یہ نومنتخب صدر ڈونلد ٹرمپ کا ایک ایگزیکٹو آرڈر ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ’پریزیڈینٹ ڈے‘ امریکیوں کے لیے جشن کا ایک اہم دن ہے۔ یہ دن امریکہ کے 2 عظیم صدور کو وقف ہے۔ پریزیڈینٹ ڈے فروری ماہ کے تیسرے پیر کو ہر سال امریکہ کے پہلے صدر جارج واشنگٹن کے یوم پیدائش 22 فروری اور عظیم صدر ابراہم لنکن کے یوم پیدائش 12 فروری کو پیش نظر رکھتے ہوئے منایا جاتا ہے۔ ان دونوں صدور کو وقف یہ دن امریکیوں کے لیے فخر کا دن ہے، اس دن کو امریکہ کے لوگ اپنی 2 عظیم شخصیتوں کو یاد کرتے ہیں جنہوں نے ملک کی تعمیر میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔