مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستانی میڈیا ذرائع نے داعش اور القاعدہ جیسے دہشت گرد گروہوں کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جائزہ کمیٹی اور پابندیوں کی نگرانی کرنے والی ٹیم کے گزشتہ ہفتے کے اجلاس کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ایران کے شہر کرمان میں گزشتہ سال جنوری میں ہونے والے حملے میں ملوث داعش کے ارکان کو پاکستان کی انٹیلی جنس فورسز نے گزشتہ موسم گرما میں گرفتار کیا تھا۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغان شہری عادل پنجشیری، تاجک شہری ابو منذر اور ازبک شہری کاکا یونس داعش کے تین اہم عناصر ہیں جنہوں نے پاکستان کے اندر اس گروپ کی ایک غیر ملکی شاخ قائم کرنے کی کوشش کی لیکن پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں کی کارروائی کے بعد یہ منصوبہ ناکام ہو گیا۔
سلامتی کونسل کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان میں گرفتار داعشی عناصر کرمان شہر میں دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی اور سہولت کاری میں براہ راست ملوث تھے اور ان میں سے ایک کرمان اور ماسکو میں حملوں کا ماسٹر مائنڈ بھی ہے۔
3 جنوری 2024ء کو کرمان کے علاقے گلزار شہداء میں جنرل حاج قاسم سلیمانی کی شہادت کی چوتھی برسی کے موقع پر ہونے والے دہشت گردانہ دھماکوں میں 97 افراد شہید اور 280 زخمی ہوئے۔