
نئی دہلی: نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر کل رات بھگدڑ میں کم از کم 18 ہلاک ہوگئے۔ ایک سینئر ریلوے عہدیدار نے اتوار کے دن بتایاکہ فٹ اوور برج سے نیچے آتے وقت بعض مسافرین پھسل کر دوسروں پر گر پڑے جس کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا۔ 12 سے زائد لوگ زخمی ہوگئے ہیں۔
کل رات مہا کمبھ کیلئے پریاگ راج جانے والی گاڑیوں میں سوار ہونے مسافرین کی بھیڑ پلیٹ فارم نمبر 14 اور 15 جمع ہوگئی تھی۔ آج دوپہر بھی ریلوے اسٹیشن میں مسافرین کی بھیڑ دکھائی دی۔ اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ آج صبح 9بجے تک تمام نعشیں ورثاء کو سونپ دی گئیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ زیادہ تر لوگوں نے اپنے چہیتوں کا پوسٹ مارٹ نہیں کرایا۔ حالانکہ اس کی سرکاری توثیق نہ ہوسکی۔ آئی اے این ایس کے بموجب ریلویز نے نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر ہفتہ کی رات دیر گئے مچی بھگدڑ میں ہلاک ہونے والوں کے ورثاء کو فی کس 10 لاکھ روپئے،شدید زخمیوں کو 2.5 لاکھ روپئے اور معمولی زخمیوں کو ایک لاکھ روپئے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔
ڈی سی پی ریلویز کے پی ایس ملہوترا نے کہاکہ بھگدڑ مچنے کی اصل وجہ دو ٹرینوں کی تاخیر کی وجہ سے مسافرین کی بھیڑ میں اضافہ ہے۔ نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ کی تحقیقات کیلئے بنی دورکنی کمیٹی نے اتوار کے دن پلیٹ فارم کا معائنہ کیا، عینی شاہدین سے بات چیت کی اور سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلیا۔ نرسنگ راؤ(پی سی سی ایم/ ناردرن ریلوے) اور پنکج گنگوار(پی سی ایس سی/ ناردرن ریلوے) نے پلیٹ فارم نمبر14 اور 15 کا ویڈیو فوٹیج محفوظ رکھنے کا حکم دیا۔تحقیقاتی کمیٹی نے عینی شاہدین کا بیان لینا بھی شروع کردیا۔
پی ٹی آئی کے بموجب دہلی پولیس نے اتوار کے دن نئی دہلی ریلوے اسٹیشن بھگدڑ کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔ اُس نے کہاکہ وہ سی سی ٹی وی فوٹیج کھنگالے گی۔ ایک پولیس عہدیدار نے کہاکہ تحقیقات شروع ہوچکی ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ بھگدڑ کی اصل وجہ معلوم کی جائے گی۔ سارا سی سی ٹی وی فوٹیج ڈاٹا اکھٹا کیاجائے گا۔ یہ بھی دیکھا جائے گا کہ اُس وقت کیا اعلانات ہورہے تھے۔
ناردرن ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر ہمانشو اپادھیائے نے کہاکہ بھگدڑ کے وقت پٹنہ جانے والی مگد ھ ایکسپریس پلیٹ فارم نمبر14 پر کھڑی تھی اور پلیٹ فارم نمبر 15 پر نئی دہلی۔ جموں اترسمپرک کرانتی ایکسپریس موجود تھی۔ بعض لوگ پلیٹ فارم نمبر 14 اور15 کی طرف جانے کیلئے فٹ اوور برج سے نیچے اتررہے تھے۔ سیڑھیوں سے نیچے اُترنے کے دوران لوگ ایک دوسرے پر گرنے لگے۔ ٹرینوں کی روانگی میں تاخیر اور ہر گھنٹہ 1500 جنرل ٹکٹوں کی فروخت سے افراتفری کی صورتحال پیدا ہوئی ہوگی۔