10ویں کے امتحان 15 فروری سے 18 مارچ اور 12ویں کے 15 فروری سے 4 اپریل تک ہوں گے۔ جس کے لیے 7842 امتحان مراکز بنائے گئے ہیں جہاں 44 لاکھ طلبا و طالبات شامل ہونے والے ہیں۔


تصویر سوشل میڈیا
سینٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) کے 10ویں اور 12ویں کے امتحانات آج (ہفتہ) ملک بھر میں حفاظت کے سخت انتظامات میں شروع ہوگئے۔ اس دوران امتحان میں شرکت کرنے جا رہے طلبا و طالبات میں کافی جوش و خروش دیکھا جا رہا ہے۔ اس مرتبہ ان امتحانات میں تقریباً 44 لاکھ طلبا و طالبات شامل ہونے والے ہیں۔ اس کے لیے پورے ملک میں 7842 امتحان مراکز بنائے گئے ہیں۔ پہلے دن دسویں درجہ میں انگلش (کمیونکیٹیو)، انگلش (لینگویج اینڈ لٹریچر) کا پیپر ہوگا۔ وہیں بارہویں درجہ کے امتحان کی شروعات اینٹرپرینیور شپ سبجیکٹ سے ہوگی۔ 10ویں کے امتحانات 15 فروری سے 18 مارچ کے درمیان اور 12ویں کے 15 فروری سے 4 اپریل 2025 تک ہوں گے۔
ادھر میٹرو نے بھی سی بی ایس ای بورڈ امتحان 2025 کے لیے خصوصی اعلان کیا ہے۔ امتحان دینے والے طلبا و طالبات کو میٹرو اسٹیشن پر ٹکٹ لینے اور داخلہ کے لیے فرکسنگ میں ترجیح دی جائے گی۔ یعنی ان دونوں کام میں کم وقت لیا جائے گا۔ 15 فروری سے 4 اپریل 2025 تک سی بی ایس ای بورڈ کی 10ویں اور 12ویں کے امتحان ہوں گے۔ اس دوران دہلی میٹرو ریل کارپوریشن (ڈی ایم آر سی) نے امتحان میں بیٹھنے والے طلبا کے لیے سہل اور پریشانی سے آزاد سفر کو لے کر کچھ سہولتوں کا اعلان کیا ہے۔
تقریباً 3.30 لاکھ طلبا و طالبات اور ہزاروں اسکول ملازمین شہر بھر میں آمد و رفت کریں گے اس لیے ڈی ایم آر سی سی آئی ایس ایف کے ساتھ ساجھیداری کرکے امتحان کے دنوں میں بڑھتی بھیڑ کو قابو میں کرنے کے لیے میٹرو اسٹیشنوں پر خصوصی سہولت کے اقدامات کیے گئے ہیں۔ ڈی ایم آر سی نے طلبا سے اپنے سفر کا منصوبہ پہلے سے بنانے کی گزارش کی ہے۔ ساتھ ہی امیدواروں کو ان کے امتحانات کے لیے نیک خواہشات بھی پیش کی ہے۔
ادھر سی بی ایس ای نے سبجیکٹ اسپیسفک گائیڈ لائن جاری کی ہے جس میں سبجیکٹ کوڈ، کلاس اسپی سی فکیشن، تھیوری اور پریکٹیکل کے لیے زیادہ سے زیادہ نمبر، پروجیکٹ ورک، انٹرنل اسسمینٹ اور جوابی کاپی کے فارمیٹ جیسی اہم جانکاری دی گئی ہے۔ امتحانات کے ضابطہ کے مطابق انعقاد کے لیے اسکولوں کو ان ہدایات پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔