![](https://urduleaks.com/wp-content/uploads/2025/02/IMG_20250213_114840.jpg)
امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیل نے حماس کو ہفتے تک یرغمالیوں کی رہائی کا الٹی میٹم دیا ہے۔ اس کے جواب میں اسرائیل نے خبردار کیا ہے کہ اگر یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو جنگ دوبارہ شروع ہو جائے گی۔
اسرائیلی وزیر دفاع یوآف گالانٹ نے کہا کہ “ایک نئی جنگ شروع ہوگی اور یہ تب تک نہیں رُکے گی جب تک تمام یرغمالیوں کو آزاد نہیں کر دیا جاتا۔ ہم غزہ پر مکمل کنٹرول کے لیے ٹرمپ کے منصوبے پر عمل کریں گے۔”
گزشتہ ماہ قطر اور مصر کی ثالثی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا تھا، جس کے تحت حماس نے اپنے قبضے میں موجود چند یرغمالیوں کو رہا کیا تھا، جبکہ اسرائیل نے بدلے میں فلسطینی قیدیوں کو چھوڑا تھا۔ اب تک حماس 21 یرغمالیوں کو رہا کر چکی ہے، جبکہ اسرائیل 730 فلسطینی قیدیوں کو آزاد کر چکا ہے۔
لیکن تازہ صورتحال میں حماس نے اسرائیل پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے یرغمالیوں کی رہائی میں تاخیر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے بعد ٹرمپ اور اسرائیل نے سخت ردعمل دیتے ہوئے حماس کو وارننگ دی ہے کہ اگر یرغمالیوں کی رہائی روکی گئی تو اسرائیلی فوج جنگ جاری رکھے گی۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ “ہم حماس کو مکمل طور پر ختم کرنے تک لڑیں گے۔”
اسرائیلی فوج (IDF) کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ غزہ کے اندر اور باہر اپنی فوجی قوت کو مجتمع کرے، جس کے نتیجے میں جنگ بندی کے خاتمے اور مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے دوبارہ بڑھنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
ٹرمپ نے یہ بھی تجویز دی ہے کہ اسرائیل غزہ پر مکمل کنٹرول حاصل کرے اور وہاں بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کو نکلنے پر مجبور کیا جائے۔ حماس نے اس کے خلاف عالمی سطح پر مظاہروں کی اپیل کی ہے۔ تنظیم نے کہا کہ اسرائیل اور امریکہ اسے دھمکا رہے ہیں کہ وہ جنگ بندی کی آڑ میں قیدیوں کی رہائی پر مجبور ہو، مگر وہ اس دباؤ کو قبول نہیں کرے گی۔