[]
مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے بتایا ہے کہ توانائی کے امور میں امریکی صدر جو بائیڈن کے سینئر مشیر “آموس ہوچسٹین” آج بدھ کو بیروت پہنچ گئے۔
اس دو روزہ دورے کے دوران وہ لبنان کے اعلیٰ حکام سے ملاقات اور مختلف مسائل کے بارے میں بات چیت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جن میں سمندری سرحدوں کی حد بندی اور لبنان اور غاصب صیہونی حکومت کے درمیان سرحدی کشیدگی کا معاملہ شامل ہے۔
بیروت میں امریکی سفارت خانے نے ایک بیان میں اعلان کیا: امریکی صدر کے سینئر مشیر برائے توانائی امور 30 اور 31 اگست کو سمندری سرحدی معاہدے سے متعلق پیش رفت کا جائزہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کے علاوہ ہوچسٹین لبنانی حکام کے ساتھ مشترکہ مسائل اور مشترکہ تشویش کے علاقائی مسائل پر بات چیت کریں گے۔
امریکی ویب سائٹ Axios نے بھی اس بارے میں اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے: امریکی حکام سنجیدگی سے اسرائیل اور لبنان کی حزب اللہ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اس لیے جو بائیڈن کی حکومت کوشش کر رہی ہے کہ دونوں فریقوں کے درمیان کسی قسم کے تصادم کو روکا جائے اور بیروت کے اس سفر میں ہوچسٹین کا اصل مشن بھی یہی ہے۔