التجا نے کہا کہ محبوبہ مفتی آرمی کی فائرنگ میں مارے گئے ٹرک ڈرائیور کے اہل خانہ سے ملاقات کرنے کے لیے جانا چاہتی تھیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مجھے اور میری ماں دونوں کو گھر میں نظر بند کر دیا گیا۔
![<div class="paragraphs"><p>التجا مفتی اور محبوبہ مفتی، تصویر سوشل میڈیا</p></div>](https://media.assettype.com/qaumiawaz%2F2020-01%2Fd59d1d3a-d7dd-426e-b4d3-dfa9b858b840%2Filteja_mufti_detained.jpg?rect=0%2C0%2C1019%2C573&auto=format%2Ccompress&fmt=webp)
![<div class="paragraphs"><p>التجا مفتی اور محبوبہ مفتی، تصویر سوشل میڈیا</p></div>](https://media.assettype.com/qaumiawaz%2F2020-01%2Fd59d1d3a-d7dd-426e-b4d3-dfa9b858b840%2Filteja_mufti_detained.jpg?rect=0%2C0%2C1019%2C573&auto=format%2Ccompress&fmt=webp&w=1200)
التجا مفتی اور محبوبہ مفتی، تصویر سوشل میڈیا
پی ڈی پی رہنما اور جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی ماں کو کئی گھنٹوں کے لیے نظر بند کر دیا گیا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے ایک پوسٹ میں التجا مفتی نے کہا کہ محبوبہ مفتی آرمی کی فائرنگ میں مارے گئے ٹرک ڈرائیور کے اہل خانہ سے ملاقات کرنے کے لیے جانا چاہتی تھیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مجھے اور میری ماں دونوں کو گھر میں نظر بند کر دیا گیا۔ ہمارے دروازے لاک کر دیے گئے۔ ہم سوپور کے وسیم میر کے اہل خانہ سے ملنا چاہتے تھے۔ اس کے علاوہ کٹھوعہ میں ماکھن دین کے اہل خانہ سے بھی ملنے کی کوشش کی تھی۔ ہمیں گھر سے باہر ہی نہیں نکلنے دیا گیا۔
التجا مفتی نے آگے کہا کہ کشمیر میں انتخاب کے بعد بھی کچھ نہیں بدلا ہے۔ اب متاثرین کے اہل خانہ کو بھی مجرم قرار دیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں التجا مفتی نے کہا کہ پیروڈی کے ماکھن دین کو بلاور کے ایس ایچ او نے اوور گراؤنڈ ورکر ہونے کے الزام میں حراست میں لیا اور اس کو بے رحمی سے پیٹا۔ جبراً قبول نامہ کروانے کے لیے اس اتنا مارا گیا کہ پولیس تحویل میں ہی اس کی موت ہو گئی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ بند کر دیا گیا اور پورے علاقے کو سیل کر دیا گیا۔ التجا مفتی نے یہ بھی الزام عائد کیا تھا کہ کشمیر میں کئی جگہوں سے لڑکوں کو اٹھا لیا جاتا ہے۔ کیا وہ سب دہشت گرد ہیں۔ سب کو ہی شک کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔
التجا مفتی نے جموں و کشمیر میں برسراقتدار پارٹی نیشنل کانفرنس سے بھی سوال کیا کہ آخر کوئی وزیر اس مسئلہ کو کیوں نہیں اٹھا رہا ہے۔ واضح ہو کہ گزشتہ سال ہوئے اسمبلی انتخاب میں التجا مفتی بھی’ سری گفوارہ بجبہاڑہ‘ سیٹ سے انتخابی میدان میں تھیں۔ حالانکہ انہیں انتخاب میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ التجا مفتی اکثر اپنے بیانوں کی وجہ سے سرخیوں میں رہتی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔