عام آدمی پارٹی کے کنونیر اروند کیجروال کو شکست

نئی دہلی – دہلی اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔جو نئی دہلی اسمبلی حلقہ سے مقابلہ کیا تھا انہیں بی جے پی کے امیدوار پرویش ورما نے ہرا دیا، جو اس سے پہلے دو بار رکن پارلیمنٹ رہ چکے ہیں اور پچھلے لوک سبھا انتخابات میں حصہ لینے سے روکے گئے تھے۔

 

کیجریوال تقریباً 1,200 ووٹوں سے پیچھے رہے، جبکہ کانگریس کے امیدوار سندیپ دکشت تیسرے نمبر پر رہے۔ اس نتیجے کے بعد کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے درمیان اختلافات پر پھر سے بحث چھڑ سکتی ہے،

 

کیونکہ دونوں پارٹیاں انڈیا (INDIA) اپوزیشن اتحاد کا حصہ ہیں۔ اگر یہ دونوں پارٹیاں اتحاد میں ہوتی تو شاید نتیجہ مختلف ہوتا۔

 

بی جے پی کے پرویش ورما، جو دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ صاحب سنگھ ورما کے بیٹے ہیں، اس کامیابی کے بعد مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ انہیں مستقبل کے وزیر اعلیٰ کے ممکنہ امیدوار کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔

 

اروند کیجریوال 2013 سے اس نشست پر جیت رہے تھے، جب انہوں نے کانگریس کی سینئر رہنما اور اس وقت کی وزیر اعلیٰ شیلا دکشت کو شکست دی تھی۔ ان کی جیت نے عام آدمی پارٹی کے دہلی میں دس سالہ اقتدار کی راہ ہموار کی تھی۔

 

کیجریوال کی ہار کے چند منٹ بعد ہی ان کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے بھی اپنی شکست تسلیم کر لی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس الیکشن میں عام آدمی پارٹی کو بڑا نقصان ہوا ہے۔

 

تیسری بار وزیر اعلیٰ بننے کے لیے میدان میں اترے کیجریوال اور ان کی پارٹی کو اس بار بری طرح شکست کا سامنا ہے۔ دوپہر 1 بجے تک بی جے پی دہلی کی 70 میں سے 48 اسمبلی نشستوں پر آگے تھی، جبکہ عام آدمی پارٹی صرف 22 سیٹوں پر برتری حاصل کر سکی تھی۔

 

کیجریوال کی شکست کو عام آدمی پارٹی کے زوال کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، خاص طور پر اس لیے کہ پارٹی کے تین بڑے قائدین—کیجریوال اور منیش سسودیا، جو دہلی کی شراب پالیسی میں کرپشن کے الزام میں جیل میں ہیں، ہار چکے ہیں، اور تیسرے سینئر لیڈر، چیف منسٹر آتشی بھی پیچھے چل رہی ہیں۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *