مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی مصنف اسماعیل فخریان کی کتاب “ایران کا اسلامی انقلاب” رہبر معظم انقلاب آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے بیانات کا مجموعہ ہے، جس میں 1979 کے انقلاب سے متعلق کلیدی مسائل کا جائزہ لیا گیا ہے۔
293 صفحات پر مشتمل اس کتاب میں 9 ابواب ہیں جن میں اسلامی انقلاب کے بنیادی اسباب، رضا پہلوی کے خلاف ایرانی عوام کی مزاحمت کی مختصر تاریخ، اسلامی نظریات کی حقیقت اور اسلامی انقلاب کی حمایت کے معیارات کے علاوہ دیگر موضوعات پر بات کی گئی ہے۔
یہ کتاب اسلامی انقلاب کی چالیسویں سالگرہ کے موقع پر 2019 میں جاری کردہ بیانئے”اسلامی انقلاب کے دوسرے مرحلے” سے بھی بحث کرتی ہے۔
امام خمینی کی قیادت میں اسلامی انقلاب کو عصر حاضر کا ایک اہم واقعہ سمجھا جاتا ہے۔
ایران کے اسلامی انقلاب انقلاب کو سمجھنے کے لیے اعداد و شمار اور سیاسی تجزیوں سے ہٹ کر اس کے انقلابی اور نظریاتی زوایہ فکر پر غور و خوض کی ضرورت ہے جو امام خمینی کے بنیادی افکار سے ہم آہنگ ہو۔
مزید برآں، کتاب میں انقلاب کے نتیجے میں ہونے والی سماجی، اقتصادی اور ثقافتی تبدیلیوں کا جائزہ لیا گیا ہے، جو ایرانی معاشرے اور سیاست پر ان کے اثرات کو واضح کرتی ہے۔
یہ ان نظریات کو اجاگر کرتی ہے جنہوں نے عوام کو ظلم کے خلاف اٹھنے اور انصاف اور آزادی کے حصول کے لئے قربانی اور جدوجہد پر ابھارا۔
کتاب میں ان نظریاتی بنیادوں پر بھی زور دیا گیا ہے جنہوں نے ایرانی انقلاب کو دیگر تاریخی بغاوتوں سے الگ رکھا، جس میں اسلامی اصولوں اور قومی امنگوں کے اس حسین امتزاج کو بھی دکھایا گیا ہے کہ جس نے ایرانی عوام کے لیے ایک نئی شناخت قائم کی اور سرحدوں سے باہر تبدیلی کے لئے عالمی تحریکوں کو متاثر کیا۔
ایران کے اسلامی انقلاب کے بارے میں
اسلامی انقلاب نے ایک تاریخی بیانئے اور فلسفیانہ گفتگو کے طور پر معاصر سیاسی دبستانوں پر گہرے نقوش چھوڑے ہیں۔
اس انقلاب نے بنیادی طور پر عالمی سیاسی، ثقافتی اور اقتصادی ڈھانچے کو تبدیل کر کے دینی قیادت پر مبنی حکمرانی کا نمونہ پیش کیا، جس نے مشرق و مغرب کی شدید تقسیم کے دوران دین اور حکمرانی کے درمیان تعامل کو واضح کیا۔
امام خمینی کی قیادت اس کی کامیابی کے لیے اہم تھی، جو اسے ان انقلابات سے ممتاز کرتی ہے جو کمزور قیادت کی وجہ سے ناکام ہوئے اور اکثر آمرانہ حکومتوں کا باعث بنے۔
اس طرح کی تبدیلیوں کا سب سے بڑا چیلنج انقلاب کے اصل مقاصد اور سمت کو محفوظ رکھنا ہے تاکہ اس کے بنیادی اصولوں سے انحراف کو روکا جا سکے۔
مصنف کے بارے میں
اسماعیل فخریان ایک ایرانی مصنف اور دانشور ہیں جو اسلامی انقلاب اور ایران کے سماجی و سیاسی منظر نامے پر اپنے کاموں کے لیے پہچانے جاتے ہیں۔ ان کی تحریریں انقلاب کی نظریاتی بنیادوں، ایرانی معاشرے پر اس کے اثرات، اور اسلامی جمہوریہ کی فلسفیانہ اور دینی بنیادوں پر توجہ مرکوز کرتی ہیں۔
فخریان کی مطالعاتی گرفت ایرانی سیاست اور ثقافت کی پیچیدگیوں کے فہم میں اضافہ کرتی ہے۔