مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، تہران میں روس کے سفیر آلکسی دیدوف نے کہا ہے کہ ایران بین الاقوامی قوانین کی مکمل پاسداری کررہا ہے اور جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے متعلق اس کے خلاف کوئی ثبوت موجود نہیں۔
انہوں نے رشیا 24 کو ایک انٹرویو میں کہا کہ مغربی ممالک کی جانب سے ایران پر مزید پابندیاں عائد کرنے کی دھمکیوں کے تناظر میں ایران کی طرف سے جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے سے ممکنہ علیحدگی کی بات ایک انتباہ کے طور پر دیکھی جانی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران نے ہمیشہ اس معاہدے کی مکمل اور بروقت پاسداری کی ہے۔ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی جانب سے ایران کی سب سے نگرانی کی جاتی ہے اس کے باوجود کوئی ایسا ثبوت نہیں ملا جو اس کے جوہری ہتھیار بنانے کی نیت کو ظاہر کرے۔
روسی سفیر کے مطابق مغربی ممالک ایران کو سخت اقدامات پر اکسانے کی کوشش کررہے ہیں مگر امید ہے کہ ایران ان اشتعال انگیزیوں کا شکار نہیں ہوگا۔
دیدوف نے مزید کہا کہ مغرب کی جانب سے غزہ، لبنان، شام اور مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت کی حمایت نے تل ابیب کو شہہ ملی اور وہ خود کو قانون سے بالاتر سمجھنے لگا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایران کے خلاف اسرائیل کی ممکنہ فوجی جارحیت کے امکان کو مسترد نہیں کرسکتے لیکن سفارتی ذرائع سے اس کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ تاہم ایران بھی کسی بھی ممکنہ حملے کے خلاف پوری طرح تیار ہے، اور اگر اسرائیل یا امریکہ حملہ کرتے ہیں تو ایران کا ردعمل مکمل طور پر مناسب ہوگا۔