عآپ حکومت اور کیجریوال کے سامنے عمران پرتاپ گڑھی نے جو سوال داغے وہ بلقیس بانو، شاہین باغ تحریک، تبلیغی جماعت وغیرہ سے جڑے ہوئے ہیں۔ انھوں نے پوچھا کہ ’’جہانگیر پوری اور مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات پر کیجریوال کیوں خاموش رہے؟ بلقیس بانو معاملے پر منیش سسودیا نے خاموشی اختیار کی؟ کیجریوال اور پوری پارٹی شاہین باغ تحریک کے خلاف کیوں تھی؟‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ سوال بھی کیا کہ ’’کورونا کے وقت کیجریوال نے بی جے پی حکومت کے اتھ مل کر مرکز اور تبلیغی جماعت کو کیوں بدنام کیا؟ جب عآپ رکن اسمبلی نریش یادو کو قرآن کی بے ادبی معاملے میں سزا ملی، تب بھی کیجریوال اسے بچانے میں کیوں لگے رہے؟ کیجریوال نے نمائندگی دینے کے معاملے میں مسلمانوں کو پیچھے کیوں رکھا؟‘‘