آزادی بیان اور امریکی دوغلاپن؛ فلسطین کی حمایت پر چینی طالب علم گرفتار، ویزا منسوخ کر دیا!

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی پولیس نے مئی 2024 میں فلسطین کی حمایت میں ہونے والے مظاہروں کے منتظم “لیو لیجون” کو گرفتار کیا ہے اور رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ ان کا اسٹڈی ویزا بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔

گزشتہ بدھ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس کا مقصد صیہونیت مخالف مہم کی آڑ میں اسرائیلی بربریت کی حمایت کرنا ہے۔ 

اس حکم نامے میں اسرائیل نوازی کی حدیں پار کرتے ہوئے حماس کی حمایت کرنے والے غیر ملکی طلباء یا امریکی یونیورسٹیوں میں مظاہرے کرنے والے فلسطین کے حامی کارکنوں کو ان کے ویزے منسوخ کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔

اس ایگزیکٹو آرڈر کے بعد واشنگٹن نے اس چینی طالب علم کا ویزا منسوخ کر دیا جس نے یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں تعلیم حاصل کی تھی اور انہیں مئی 2024 میں فلسطین کی حمایت میں مظاہرے منعقد کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق لیو کو ممکنہ طور پر واپس چین بھیجا جائے گا۔

 امریکی حکومت کی نئی پالیسی کے تحت ویزوں کی منسوخی کی یہ پہلی مثال ہے۔

حکم نامے کی رو سے امریکی وزارت تعلیم، وزارت داخلہ، اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کے محکمے کو دو ماہ کے اندر ایک سفارش تیار کر کے پیش کرنے کی ضرورت ہے تاکہ غیر ملکی طلباء اور ملازمین کی سرگرمیوں کی نگرانی کی جا سکے۔

ٹرمپ کی صیہونیت نواز پالیسی سے دنیا بھر میں آزادی بیان کے حوالے سے امریکی دوہرا معیار مزید عیاں ہوا ہے اور امریکی استکبار کو عالمی سطح پر شدید رسوائی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
 

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *