گروگرام میں 4000 سے زائد مکانات پر نوٹس چسپاں ہونے سے عوام میں دوڑی فکر کی لہر، 7 دنوں میں جواب طلب

ٹاؤن اینڈ کنٹری پلاننگ ڈپارٹمنٹ کی طرف سے کیے گئے سروے کے بعد ڈی ایل ایف فیز 1 سے 5 میں ناجائز تعمیرات اور کاروباری سرگرمیوں کے سبب 4000 سے زائد عمارتوں کو نشان زد کیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>گروگرام، علامتی تصویر</p></div><div class="paragraphs"><p>گروگرام، علامتی تصویر</p></div>

گروگرام، علامتی تصویر

user

نیو گروگرام میں ’ٹاؤن اینڈ کنٹری پلاننگ ڈپارٹمنٹ‘ کے ضلع نگر پلاننگ انفورسمنٹ ٹیم کی طرف سے ڈی ایل ایف فیز 2 کے ہزاروں رہائشی مکانات پر نوٹس چسپاں کیا گیا ہے۔ یہ نوٹس ناجائز تعمیرات اور کاروباری سرگرمیوں کی وجہ سے چسپاں کیا گیا ہے۔ کئی مکانات کو وجہ بتاؤ نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے۔ اس نوٹس کے تحت 7 دنوں کے اندر جواب داخل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اس نوٹس کی وجہ سے عوام میں فکر کی لہر دوڑ گئی ہے اور کئی طرح کے اندیشوں کو دیکھتے ہوئے گہما گہمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ مالکان اپنے اپنے مکان کا منظور شدہ بلڈنگ پلان، آکیوپیشن سرٹیفکیٹ کی کاپی جمع کریں۔ محکمہ جاتی دفتر سے ملی جانکاری کے مطابق پنجاب اینڈ ہریانہ ہائی کورٹ میں ڈی ایل ایف سٹی آر ڈبلیو اے کے ذریعہ زیر غور عرضی میں ٹاؤن اینڈ کنٹری پلاننگ محکمہ کے ذریعہ جمع کی گئی ایکشن ٹیکن رپورٹ کے حساب سے کارروائی کی جا رہی ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ محکمہ کی طرف سے کیے گئے سروے کے بعد ڈی ایل ایف فیز 1 سے 5 میں ناجائز تعمیرات اور کاروباری سرگرمیوں کو دیکھتے ہوئے 4000 سے زائد مکانات کا اب تک سروے کر لیا گیا ہے۔ ان میں سب سے زیادہ مکانات ای ڈبلیو ایس زمرہ کے ہیں، جن میں 7 سے 8 منزل کی تعمیر کر لی گئی ہے۔ اسی طرح ناجائز کاروباری سرگرمیاں بھی ان مکانات میں چل رہی ہیں۔ اب تک محکمہ کی طرف سے ڈی ایل ایف فیز 3 میں تقریباً 3000 مکانات کو، فیز 1 میں 200 سے زائد مکانات کو، ڈی ایل ایف فیز 4 اور 5 میں بھی 200 سے زائد مکانات کو نوٹس جاری کیے جا چکے ہیں۔

ہائی کورٹ میں جمع کی گئی رپورٹ کے مطابق اب تک ہوئے سروے کو پیش نظر رکھتے ہوئے 31 جنوری تک نوٹس جاری کیا جانا ہے۔ پنجاب اینڈ ہریانہ ہائی کورٹ میں زیر التوا عرضی کی 23 جنوری کو سماعت مکمل ہو گئی اور عدالت نے فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔ ابھی تک عدالت کے ذریعہ کوئی فیصلہ سنایا نہیں گیا ہے۔ محکمہ اور پورے شہر کی نظریں اب عدالتی حکم پر مرکوز ہیں۔ حالانکہ 31 جنوری کو نوٹس بھیجنے کی کارروائی پوری ہونے کے بعد محکمہ کی طرف سے ریسٹوریشن کا حکم جاری کرنا شروع کر دیا جائے گا۔ اس کے تحت 10 سے 15 دنوں کے اندر لوگوں کو گھروں سے کاروباری سرگرمیاں بند کرنی ہوں گی اور ناجائز تعمیرات کو بھی اپنی سطح پر ہٹانا ہوگا۔ اگر ایسا نہیں ہوتا تو محکمہ کے ایکٹ کے مطابق مکانات پر سیلنگ، توڑ پھوڑ اور آکیوپیشن سرٹیفکیٹ رد کرنے تک کی کارروائی ہو سکتی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں ٹاؤن پلاننگ کے ڈی ٹی پی ای امت مدھولیا نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’’ہائی کورٹ میں زیر التوا عرضی کو پیش نظر رکھتے ہوئے ڈی ایل ایف فیز-2 میں اب تک تقریباً 650 مکانات کو نوٹس جاری کیے جا چکے ہیں۔ محکمہ کی ٹیم کی طرف سے مکانات کے باہر نوٹس چسپاں کرنے کی کارروائی چل رہی ہے۔ عدالت میں داخل رپورٹ اور اب تک کیے گئے سروے کے مطابق 31 جنوری تک 4000 سے زائد مکانات کو نوٹس جاری ہو جائیں گے۔ اس کے بعد ایکٹ کے مطابق آگے کی کارروائی کی جائے گی۔‘‘ ظاہر ہے آج 31 جنوری ہے، اور محکمہ نے ناجائز تعمیرات والی تقریباً سبھی عمارتوں کے نام نوٹس جاری کر دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *