قازقستان "الماتی ڈیجیٹل کانفرنس 2025" میں ایران کی پانچ تجاویز، رکن ممالک کا خیر مقدم

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قازقستان کے دار الحکومت الماتی میں یوریشین اکنامک یونین کی جانب سے منعقدہ “ڈیجیٹل کانفرنس 2025” میں ایران کے نائب صدر محمد رضا عارف نے شرکت کی۔

انہوں نے مواصلاتی ڈھانچے اور ڈیجیٹل معیشت کے شعبے میں قوانین اور ضوابط کو مربوط کرنے، مشترکہ پلیٹ فارمز کی تشکیل اور ترقی میں تعاون کے ذریعے یکطرفہ ازم کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں اہم تجاویز پیش کیں۔

 ایرانی نائب صدر نے اس بات پر زور دیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ایران اور خطے کے ممالک اتحاد اور باہمی تعاون کے ذریعے ایک نئے ڈیجیٹل اور صنعتی دور کی بنیاد رکھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں، یوریشین اکنامک یونین کے رکن ممالک کی طاقت اور صلاحیتوں کو ڈیجیٹل معیشت کی ترقی میں استعمال کرنے کے لیے درج ذیل تجاویز پیش کرنا چاہتا ہوں:

 1- مواصلاتی انفراسٹرکچر کا رابطہ:

یوریشین اکنامک یونین کے رکن ممالک کے درمیان مواصلاتی نیٹ ورکس اور مشترکہ نئی ٹیکنالوجیز کی تخلیق، معلومات کے بہاؤ کو مضبوط بنانے اور خاص طور پر ان ممالک کے درمیان ڈیٹا ٹرانزٹ کے ذریعے ڈیجیٹل تجارت کو آسان بنانے میں مدد کر سکتی ہے۔

 2- ڈیجیٹل اکانومی کے شعبے میں قوانین کا انضمام اور ضوابط کی سہولت: 
انفارمیشن ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت سے متعلق ضوابط کی زیادہ مطابقت اور یکسانیت کے لیے قوانین کو پاس کرنا ڈیجیٹل میدان میں تعاملات کو فروغ دینے کے لیے ایک قانونی پلیٹ فارم مہیا کر سکتا ہے۔

3- مشترکہ پلیٹ فارمز کی تشکیل اور ترقی میں تعاون:

 مالیاتی اور تعلیمی خدمات فراہم کرنے اور یوریشین اکنامک یونین کے رکن ممالک کے تاجروں کے درمیان رابطے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے علاقائی مشترکہ پلیٹ فارم کی تشکیل، ممبران کے درمیان تجارت کے فروغ میں مدد دے سکتی ہے۔ 

 4- ڈیجیٹل ڈومین اور مصنوعی ذہانت کی معیشت پر حکومت کے یکطرفہ ازم اور اس سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوشش۔

 5- مشترکہ ڈیجیٹل مصنوعات اور مصنوعی ذہانت کے آلات کی ترقی میں تعاون: 
مشترکہ ڈیجیٹل نظاموں کی ترقی میں تعاون، خاص طور پر یونین کے رکن ممالک کے درمیان تجارت کی ترقی کے لیے بہت مددگار ہے۔ 

آخر میں، امید کرتا ہوں کہ یہ اجلاس یوریشین اکنامک یونین میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز پر مبنی مشترکہ ڈیجیٹل تعاون کے ایک نئے باب کے آغاز کا باعث بنے گا اور ہم اس اہم شعبے میں مزید ترقی اور خوشحالی کا مشاہدہ کریں گے۔ 
اب وقت آگیا ہے کہ ایران اور خطے کے ممالک باہمی اتحاد اور تعاون کے ذریعے ایک نئے ڈیجیٹل اور صنعتی دور کی بنیاد رکھیں۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *