زیر تعمیر حکیم اجمل خان میونسپل اسپتال کو مقررہ تین ماہ میں شروع کیوں نہیں کیا گیا: بامبےہائی کورٹ

ممبئی: بامبے ہائی کورٹ نے ممبئ سے متصلہ کوسہ ممبرا میں زیر تعمیر حکیم اجمل خان میونسپل اسپتال کے سلسلے میں اے پی سی آر مہاراشٹر کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے تھانے میونسپل کمشنر اور دیگر فریقین سے وضاحت طلب کی ہے کہ اسپتال کو مقررہ تین ماہ میں شروع کیوں نہیں کیا گیا۔

اے پی سی آر مہاراشٹر نے ممبئی ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست نمبر 26298/2024 دائر کی تھی، جس پر چیف جسٹس کی بنچ نے سماعت کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کیا۔

قبل ازیں، 2022 میں دائر ایک عوامی مفاد کی درخواست پیآئی ایل نمبر 24/2022 پر سماعت کے بعد، ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دیویندر کمار اپادھیائے اور جسٹس عارف ڈاکٹر نے تھانے میونسپل کارپوریشن کو حکم دیا تھا کہ اسپتال کو عام عوام کے لیے کھولا جائے اور سنگ بنیاد کے وقت پاس کی گئی قرارداد نمبر 750 کے مطابق خدمات فراہم کی جائیں۔ اس فیصلے میں خاص طور پر غریب اور پسماندہ طبقات، جن کے پاس راشن کارڈ نہیں ہے، کو مفت علاج اور دوائیں فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔

عدالت نے اپنے حکم میں اے پی سی آر کو یہ اختیار دیا تھا کہ اگر تھانے میونسپل کارپوریشن عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد نہ کرے تو وہ دوبارہ ہائی کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے۔ عدالت نے واضح طور پر تین ماہ کے اندر اسپتال کو فعال کرنے کی ہدایت دی تھی، تاہم، اس مدت کے گزرنے کے باوجود اسپتال شروع نہیں کیا گیا، جس کے بعد اے پی سی آر نے توہین عدالت کی درخواست دائر کی۔

ممبئی ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران، چیف جسٹس کی بنچ نے تھانے میونسپل کمشنر سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے وضاحت طلب کی کہ حکم کی تعمیل میں تاخیر کیوں ہوئی۔ اس کیس کی پیروی سینئر ایڈووکیٹ یوسف مچھالا، ایڈووکیٹ عبدالکریم پٹھان، ایڈووکیٹ عقیل خان اور ان کی ٹیم کر رہی ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *