اروند کیجریوال نے ’جمنا میں زہر‘ کے بیان پر الیکشن کمیشن کے 5 سوالات کا جواب دیتے ہوئے دہلی جل بورڈ کی سی ای او شِلپا شندے کی جانب سے دہلی کے چیف سکریٹری کو بھیجی گئی چٹھی کا حوالہ دیا
نئی دہلی: دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے جمنا میں زہر کے معاملے پر الیکشن کمیشن کے نوٹس کا جواب دیتے ہوئے اپنے دعوے کو مزید تقویت دی ہے۔ کیجریوال نے جواب میں دہلی جل بورڈ کی سی ای او شِلپا شندے کی جانب سے 27 جنوری 2025 کو دہلی کے چیف سکریٹری کو بھیجی گئی ایک چٹھی کا ذکر کیا جس میں جمنا میں امونیا کی مقدار میں اضافے کی بات کی گئی تھی۔ کیجریوال نے اس چٹھی کو اپنے جواب کے ساتھ شامل کیا اور انتخابی کمیشن کے پانچ سوالات کا جواب دیا۔
کیجریوال نے الزام لگایا ہے کہ ہریانہ کی حکومت دہلی کو فراہم کیے جانے والے پانی میں زہر ملا رہی ہے جس سے دہلی کے شہریوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ زہر اتنا خطرناک ہے کہ دہلی کے موجودہ پانی کے صفائی کے نظام سے اسے صاف نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی دہلی کے عوام کو پینے کے پانی سے محروم کرنا چاہتی ہے اور یہ سب کچھ ان کی گندی سیاست کا حصہ ہے۔
الیکشن کمیشن نے کیجریوال سے پانچ سوالات کیے تھے جن میں یہ پوچھا گیا تھا کہ زہر کہاں ملا تھا، اس کی نوعیت کیا تھی اور اس کے خلاف کیا تدابیر اپنائی گئی ہیں۔ کیجریوال نے جواب دیا کہ دہلی جل بورڈ کے انجینئرز نے اس زہر کو پہچاننے کے بعد دہلی میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے حفاظتی اقدامات کیے ہیں۔
کیجریوال نے انتخابات سے قبل اس معاملے کو اپنی سیاسی جماعت کی انتخابی حکمت عملی کا حصہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی کی سازشوں کا شکار دہلی کے عوام کو ایسی صورتحال میں پھنسایا جا رہا ہے جہاں ان کی زندگیوں کو شدید خطرہ ہے۔ کیجریوال کے اس موقف سے دہلی کے عوام کے لیے ان کی سیاست میں مزید دلچسپی پیدا ہوئی ہے اور اس حوالے سے انتخابی بحثیں بھی تیز ہو گئی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔