کانگریس حکومت کی نااہلی کے باعث تلنگانہ تمام شعبہ جات میں پسماندگی کا شکار

کانگریس حکومت کی نااہلی کے باعث تلنگانہ تمام شعبہ جات میں پسماندگی کا شکار

فلاحی اسکیمات سے عوام محروم۔بدعنوانیاں عروج پر۔

گروکل اسکولس کا کوئی پرسان حال نہیں۔ سمیت غذا کے متواتر واقعات ۔ نظام آباد میں کےکویتا کی پریس کانفرنس

 

رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس و سابق رکن پارلیمنٹ نظام آباد کلواکنٹلہ کویتا نے نظام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے تلنگانہ میں کانگریس حکومت کی کارکردگی پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی خود کو 130 سالہ قدیم جماعت کہتی ہے تاہم آج عوام سے کئے گئے وعدوں سے مکر گئی ہے اور عوام کو دھوکہ دے رہی ہے۔

انہوں نے اسمبلی اسپیکر کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس حکومت خود اب اعتراف کر رہی ہے کہ اس نے بغیر سوچے سمجھے وعدے کئے تھے۔ ایسے غیر ذمہ دارانہ رویہ سے عوام کو شدید نقصان کا سامناہے۔ کویتا نے کہا کہ کانگریس حکومت کی نااہلی کی وجہ سے تلنگانہ 100 سال پیچھے چلا گیا ہے اور ہر شعبہ زوال پذیر ہے۔

کسان مسائل سے دو چار ہیں اور حکومت ان کے مسائل کی یکسوئی کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔ عوام برقی کٹوتی سے پریشان ہیں۔فلاحی اسکیموں میں دھاندلیاں کی جارہی ہیں۔ راشن کارڈس ، اندرما مکانات اور کسانوں کو مالی امداد کے نام پر صرف کانگریس کارکنوں کو فائدہ پہنچایاجا رہا ہے جب کہ عام شہری فلاحی اسکیمات کے ثمرات سے محروم ہیں۔

نظام تعلیم سے متعلق کویتا نے کہا کہ کانگریس حکومت نہ تو گروکل اسکولس کو صحیح طریقے سے چلا رہی ہے اور نہ ہی طلبہ کے لئے معیاری غذا فراہم کر رہی ہے، جس کی تازہ مثال یلا ریڈی کے اسکول میں سمیت غذا کا واقعہ ہے ۔جہاں کئی طلبہ متاثر ہوئے۔کویتا نے راہول گاندھی پر بھی تنقید کی اور کہا کہ سارے ملک میں ہاتھ میں دستور لے کر گھومنے والے راہول گاندھی کے پاس تلنگانہ کے عوام کی مشکلات پر لب کشائی تک کا وقت نہیں ہے؟ ریاست تلنگانہ کے چیف منسٹر ریونت ریڈی جھوٹ پر جھوٹ بولتے جارہے ہیں ۔سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی دختر کے کویتا نے کہا کہ اگر ریونت ریڈی آئینے میں دیکھیں تو انہیں خود اپنا جھوٹا چہرہ نظر آئے گا۔

رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس نے بتایا کہ عوامی جلسوں میں حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرنے پر بی آر ایس کارکنوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔سرکاری عہدیدار خود اعتراف کر رہے ہیں کہ دیہی علاقوں میں تیار کی گئی فلاحی اسکیموں کی فہرستیں حتمی اور درست نہیں ہیں۔

کویتا نے بی جے پی کو بھی ہدف تنقید بنایا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ہلدی کی فصل کے لئے اقل ترین امدادی قیمت کا اعلان کیا جائے اور کسانوں کے ساتھ انصاف کیا جائے۔انہوں نے واضح کیا کہ کے سی آرکے دورِ حکومت میں ہر فلاحی اسکیم کو شفاف طریقے سے تمام مستحقین تک پہنچایا گیاتھا اور عوامی بہبود کے کام انجام دیئے گئے تھے لیکن کانگریس حکومت صرف بی آر ایس کی اسکیمات کو اپنے ناموں سے پیش کر تے ہوئے کریڈٹ لینے کی کوشش کر رہی ہے۔ کویتا نے کہا کہ عوام اب کانگریس کے جھوٹ اور فریب کو مزید برداشت نہیں کریں گے اور جلد ہی حکومت کے خلاف کھڑے ہوں گے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *