مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے زور دیا کہ صہیونی حکومت عالمی امن و سلامتی کے لیے اصل اور مستقل خطرہ ہے۔ تباہ کن ہتھیاروں کے مالک اسرائیل فلسطین میں وحشیانہ نسل کشی کے ذریعے 60,000 سے زائد بے گناہ افراد کی جان لی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کے بحران کا ایران سے کوئی تعلق نہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ جنگ کے خاتمے اور سفارتی ذرائع سے تنازعات کے حل کی ضرورت پر زور دیتا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دوسروں پر الزام تراشی اور حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے سے بحرانوں کے حل میں کوئی مدد نہیں ملے گی۔ یورپی یونین کو یہ سمجھنا چاہیے کہ جب اس کے کچھ بڑے رکن ممالک کھلم کھلا دہشت گرد گروہوں اور عناصر کو پناہ دے رہے ہیں تو اس کو دوسروں پر الزام عائد کرنے کا اخلاقی جواز نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کے نام نہاد نعرے کے تحت دیگر ممالک کے داخلی امور میں مداخلت ناقابل قبول ہے۔ انسانی حقوق تمام انسانیت کا مشترکہ ورثہ ہیں اور انہیں سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔
بقائی نے ایران کے جوہری پروگرام کی مکمل طور پر پرامن قرار دیتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کو یاد رکھنا چاہیے کہ وہ اس معاہدے کو برقرار رکھنے میں ناکام رہی ہے۔ جب امریکہ اس معاہدے سے دستبردار ہوا تو یورپ بھی اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکام رہا۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اگر یورپی یونین بین الاقوامی سطح پر مؤثر اور تعمیری کردار ادا کرنا چاہتی ہے تو اسے حقیقت پسندانہ رویہ اپنانا ہوگا اور اقوام متحدہ کے منشور، بین الاقوامی قانون اور دیگر اقوام کے حقوق کا احترام کرنا ہوگا۔