تلنگانہ: 11 بجے کے بعد 16 سال سے کم عمر کے بچے سینما گھروں میں نہیں دیکھ پائیں گے فلم، ہائی کورٹ نے لگائی پابندی

عدالت نے کہا کہ ’’ریاستی حکومت سبھی متعلقہ فریقوں کے ساتھ مشورہ کر کے اس کے متعلق فیصلہ لیں اور بچوں کے داخلے کو صبح 11 بجے سے پہلے اور رات 11 بجے کے بعد کنٹرول کرنے کے لیے مناسب ہدایات جاری کریں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر</p></div><div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر</p></div>
user

تلنگانہ ہائی کورٹ نے رات 11 بجے کے بعد سینما گھروں میں بچوں کے داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ علی الصبح اور دیر رات تک بچوں کو تھیٹر و ملٹی پلیکس میں داخلے کو کنٹرول کرے۔ جسٹس بی وجے سین ریڈی نے حکم دیا ہے کہ جب تک ریاستی حکومت اس پر فیصلہ نہیں لے لیتی تب تک 16 سال سے کم عمر کے بچوں کو رات میں 11 بجے کے بعد تھیٹر اور ملٹی پلیکس میں فلمیں دیکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اس معاملے میں اگلی سماعت 22 فروری کو ہوگی۔

آج سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے کہا کہ ’’اس عدالت کی رائے میں 16 سال سے کم عمر کے بچوں کو رات 11 بجے کے بعد تھیٹر اور ملٹی پلیکس میں دیر رات تک فلمیں دیکھنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔ ریاستی حکومت سبھی متعلقہ فریقوں کے ساتھ مشورہ کر کے اس کے متعلق فیصلہ لیں اور بچوں کے داخلے کو صبح 11 بجے سے پہلے اور رات 11 بجے کے بعد کنٹرول کرنے کے لیے مناسب ہدایات جاری کریں۔‘‘ بار اینڈ بنچ کی رپورٹ کے مطابق یہ حکم فلم ’پشپا 2‘ اور ’گیم چینجر ‘کی ٹکٹ قیمتوں میں اضافے کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کی سماعت کے دوران دیا گیا۔ علاوہ ازیں عرضیوں میں ملٹی پلیکس میں بھگڈر کو روکنے کے لیے حفاظتی اقدامات اور رات 1:30 کے بعد اور صبح 8:40 سے پہلے فلم کی نمائش پر پابندی لگانے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔

واضح ہو کہ 24 جنوری کو عرضی گزراوں نے عدالت میں دلیل دی تھی کہ دیر رات تک فلمیں دیکھنے سے بچوں کے ذہنی اور جسمانی صحت پر منفی اثرات پڑ سکتے ہیں۔ عرضی گزاروں کے وکیل وجے گوپال نے بتایا کہ ملٹی پلیکس میں آخری شو رات 1:30 بجے تک چلتا ہے اور نابالغوں کے لیے اس شو میں داخلے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ریاستی حکومت کو نابالغوں کے تھیٹر میں داخلے کے حوالے سے فوری طور پر فیصلہ لینا چاہیے تھا۔ خاص طور سے ’پشپا 2‘ کے پریمیئر شو کے دوران سندھیا تھیٹر میں بھگڈر کے واقعے کے بعد یہ قدم اٹھایا جانا چاہیے تھا جس میں ایک نابالغ شدید طور پر زخمی ہو گیا تھا اور اس کی ماں ہلاک ہو گئی تھی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *