بنگلورو: کرناٹک میں حکمراں کانگریس ایم ایل اے اقبال حسین کے خلاف لوک آیکت میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔ ایم ایل اے اقبال حسین پر ‘طاقت کا غلط استعمال’ کرتے ہوئے کنکا پورہ تعلقہ میں زمین کے ایک بڑے پلاٹ پر قبضہ کرنے کا الزام ہے۔
رام نگر ضلع کے ہونگانیڈوڈی کے کچھ دیہاتیوں نے مسٹر حسین پر لینڈ ریفارمز ایکٹ کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے، جس کا مقصد زرعی زمین کے مالکان کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔
مسٹر حسین نے مبینہ طور پر ہونگانی ڈوڈی میں 67 ایکڑ اور 30 گنٹہ زمین ‘مشتبہ حالات’ میں خریدی، جب کہ کچھ مقامی کسانوں کا دعویٰ ہے کہ وہ پانچ دہائیوں سے زمین کاشت کر رہے ہیں۔
متاثرہ کسانوں نے لوک آیکت کے پاس ایک باضابطہ شکایت درج کرائی ہے، جس میں مسٹر حسین اور چھ اہلکاروں کا نام لیا گیا ہے، جن میں ایک گاؤں کے اکاؤنٹنٹ، ایک ریونیو انسپکٹر اور سابق اور موجودہ تحصیلدار شامل ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ ان اہلکاروں نے ‘غیر قانونی لین دین’ کی سہولت فراہم کرنے کے لیے ملی بھگت کی۔ کسانوں نے ان تمام معاملے پر سخت کارروائی اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
اپنے گھر اور روزی روٹی کھونے سے پریشان کسانوں نے ایم ایل اے کے مبینہ اقدامات کے خلاف اپنے غصے کا اظہار کیا۔ ایک رہائشی نے الزام لگایا کہ “یہ طاقت کا صریحاً غلط استعمال ہے جو غریبوں کے حقوق کو پامال کرتا ہے۔”
اس واقعہ نے سیاسی غم و غصے کو جنم دیا ہے، اپوزیشن بی جے پی کے رہنماؤں نے کرناٹک میں کانگریس کی قیادت والی حکومت کی ‘بدعنوانی کو فروغ دینے اور انارکی کو فروغ دینے’ کی مذمت کی ہے۔ شکایت کنندگان لوک آیکت پر تحقیقات میں تیزی لانے، ان کے حقوق کے تحفظ اور مبینہ بدانتظامی کے لیے جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔