’بودھ مذہب کے لوگوں کے لیے مفت تیرتھ یاترا منصوبہ کیوں نہیں؟‘، کیجریوال حکومت سے کانگریس کا تلخ سوال

ادت راج نے دہلی کی عآپ حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ کیجریوال نے بہوجن طبقہ کے ساتھ تفریق آمیز رویہ اختیار کیا ہے، لیکن کانگریس پارٹی کسی کے ساتھ تفریق نہیں کرتی۔

<div class="paragraphs"><p>کانگریس لیڈر ادت راج / ویڈیو گریب</p></div><div class="paragraphs"><p>کانگریس لیڈر ادت راج / ویڈیو گریب</p></div>

کانگریس لیڈر ادت راج / ویڈیو گریب

user

دہلی اسمبلی انتخاب کی جاری سرگرمیوں کے درمیان کانگریس نے آج عآپ حکومت کی ’وزیر اعلیٰ مفت تیرتھ یاترا یوجنا‘ پر سوال کھڑا کر دیا ہے۔ اروند کیجریوال پر حملہ کرتے ہوئے کانگریس نے کہا ہے کہ ان کے مفت تیرتھ یاترا منصوبہ میں بودھ طبقہ کے لوگوں کے لیے سہولت نہیں دی گئی ہے اور یہ تفریق آمیز رویہ برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ کانگریس کے سینئر دلت لیڈر اُدت راج نے اس سلسلے میں ایک پریس کانفرنس کر میڈیا کے سامنے کچھ اہم باتیں رکھیں۔

ادت راج نے پریس انفرنس میں سوال پوچھا کہ ’’عآپ حکومت اپنے خرچ پر 60 سال سے اوپر کے لوگوں کو الگ الگ تیرتھ مقامات کا سفر کراتی ہے، لیکن بودھ مذہب کے لوگوں کے لیے ایسا منصوبہ کیوں نہیں ہے؟‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’کیجریوال نے تفریق آمیز رویہ اختیار کیا ہے، لیکن کانگریس پارٹی کسی کے ساتھ تفریق نہیں کرتی۔ ہماری حکومت آنے کے بعد بودھ مذہب کے لوگوں کو بھی اس مفت تیرتھ یاترا کا فائدہ دیا جائے گا۔‘‘

کانگریس لیڈر ادت راج نے کیجریوال کے ذریعہ پجاریوں اور گرنتھیوں کے لیے ماہانہ 18 ہزار روپے دینے کے اعلان کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ بہوجن سماج کے پجاریوں، یعنی بھکشو، گرو روی داس اور والمیکی پجاریوں کے لیے کیجریوال نے کچھ بھی اعلان نہیں کیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ دلت طبقہ سے کتنی نفرت کرتے ہیں۔ کانگریس حکومت بننے پر دلت و پسماندہ طبقہ کا خاص خیال رکھا جائے گا۔ انھوں نے کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’کانگریس دلتوں، پسماندوں کو شراکت داری دلانا چاہتی ہے۔ اسی لیے ہمارے لیڈر راہل گاندھی ذات پر مبنی مردم شماری چاہتے ہیں اور ریزرویشن کی 50 فیصد والی حد ہٹانے کی بات کرتے ہیں۔ کانگریس پارٹی دلت، پسماندہ لوگوں کو مین اسٹریم میں جوڑ کر آگے بڑھنا چاہتی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *