وقف ترمیمی بل 2024: جے پی سی میں تبادلۂ خیال کا دور آخری مرحلہ میں داخل، 25-24 جنوری کو اہم میٹنگ

جے پی سی وقف ترمیمی بل کی 44 ترامیم پر 24 اور 25 جنوری کو یعنی 2 دن نکتہ وار تبادلہ خیال کرے گی، مرکزی حکومت کے ذریعہ بجٹ اجلاس میں اس بل کو پاس کروانے کی تیاری ہے۔

<div class="paragraphs"><p>وقف ترمیمی بل کا جائزہ لینے کے لیے تشکیل جے پی سی میں شامل اراکین، تصویر ’ایکس‘</p></div><div class="paragraphs"><p>وقف ترمیمی بل کا جائزہ لینے کے لیے تشکیل جے پی سی میں شامل اراکین، تصویر ’ایکس‘</p></div>

وقف ترمیمی بل کا جائزہ لینے کے لیے تشکیل جے پی سی میں شامل اراکین، تصویر ’ایکس‘

user

’وقف (ترمیمی) بل 2024‘ کا جائزہ لینے کے لیے بنائی گئی جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) اس وقت پوری طرح سرگرم دکھائی دے رہی ہے۔ تبادلہ خیال کا دور بھی آخری مرحلہ میں داخل ہو چکا ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق کمیٹی کے اراکین کو قانون میں ترمیم سے متعلق اپنا مشورہ پیش کرنے کے لیے 48 گھنٹے کا وقت دیا گیا ہے۔ یہ پینل بل کی 44 ترامیم پر نکتہ وار تبادلہ خیال کرنے میں 24 اور 25 جنوری کا دن گزارے گی۔ یہ بات 21 جنوری کو ہوئی میٹنگ میں طے پائی ہے۔

دراصل مرکزی حکومت اس بل کو آئندہ بجٹ اجلاس میں پاس کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اسی وجہ سے جے پی سی کی سرگرمیاں بڑھی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔ کمیٹی کے سبھی اراکین کو مشورہ پیش کرنے کے لیے 2 دن کا وقت دیا گیا ہے اور 24 و 25 جنوری کو ’کلاؤز در کلاؤز‘ گفتگو ہوگی۔ ذرائع کے مطابق وقف ترمیمی بل 2024 پر جوائنٹ کمیٹی کی رپورٹ پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے پہلے حصہ میں پیش کیے جانے کی امید ہے۔

قابل ذکر ہے کہ یہ بل آئین ترمیم کے دائرے میں نہیں آتا، اس لیے اس کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں پاس کروانے کے لیے عام اکثریت کی ضرورت ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ مرکزی حکومت رواں سال کے آخر میں ہونے والے بہار اسمبلی انتخاب سے پہلے اس بل کو آگے بڑھانا چاہتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بی جے پی اپنے سبھی ساتھیوں سے اس معاملے میں رابطہ کر چکی ہے۔ جنتا دل یو لیڈر اور مرکزی وزیر راجیو رنجن سنگھ نے لوک سبھا میں اس بل کی حمایت میں بیان بھی دیا تھا۔ علاوہ ازیں للن سنگھ نے بھی کہا تھا کہ اس بل کا مقصد وقف بورڈ کے کام میں شفافیت لانا ہے، نہ کہ مساجد کے انتظام و انصرام میں کوئی مداخلت کرنا۔


[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *