نئی دہلی: اسرائِل اور حماس کے درمیانجنگ بندی معاہدے کے نفاذ سے چند گھنٹے قبل اسرائیلی وزارت خارجہ نے کہا ہے تل ابیب نے یرغمالیوں کی واپسی کے لیے بھاری قیمت ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انھوں نے ایک بیان میں مزید کہا کہ اسرائیلی ہدف اب بھی پٹی میں حماس کی حکمرانی کو ختم کرنے پر مرکوز ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنگ یرغمالیوں کی واپسی اور غزہ سے حماس کے نکالے جانے کے ساتھ ہی ختم ہو جائے گی۔یہ بیانایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے معاہدے کو منسوخ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ “ہم اس وقت تک غزہ معاہدہ شروع نہیں کریں گے جب تک ہم ان قیدیوں کے نام حاصل نہیں کر لیتے جنہیں آج رہا کیا جائے گا”۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ حماس نے یرغمالیوں کی فہرست حوالے نہیں کی ہے اور معاہدہ آگے نہیں بڑھے گا۔