مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی اور یمن کے وزیر خارجہ و مہاجرین جمال احمد علی عامر نے ٹیلیفون پر گفتگو کی اور خطے کی صورتحال اور دو طرفہ معاملات پر بات چیت کی۔
گفتگو کے دوران ایرانی وزیر خارجہ نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کو فلسطینی عوام کی ثابت قدمی اور مزاحمتی قوتوں کی حمایت کا نتیجہ قرار دیا۔ 15 ماہ تک جنگی جرائم اور نسل کشی کے بعد صیہونی حکومت اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہی اور فلسطینی عوام کے مضبوط ارادے کے سامنے جھکنے پر مجبور ہو گئی۔
انہوں نے غزہ میں مقاومت کی کامیابی میں یمن کے اہم کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایران یمنی حکومت اور عوام کی مسلسل حمایت کرے گا۔
یمن کے وزیر خارجہ نے بھی صیہونی حکومت پر جنگ بندی معاہدے پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ یمن، فلسطینی عوام کی حمایت میں اپنی آئندہ کارروائیوں کو جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد اور فلسطینی نسل کشی کے مکمل خاتمے سے مشروط کرے گا۔
یمنی وزیرخارجہ نے ایران کی جانب سے یمنی حکومت اور عوام کی سیاسی و اخلاقی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔