مقتولہ کی والدہ نے مزید کہا کہ ثبوت یا تو گم ہو گئے یا جان بوجھ کر مٹائے گئے۔ ان کے مطابق، سابق پولیس کمشنر وِنیت گوئل نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا تو وہاں موجود بھیڑ کی وجہ سے موقع واردات کسی مچھلی بازار جیسا منظر پیش کر رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جائے وقوعہ پر موجود تمام افراد کو سزا ملنی چاہیے۔
خاتون ڈاکٹر کے قتل کی وجوہات کے بارے میں قیاس آرائیاں جاری ہیں۔ کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ وہ کسی خفیہ معلومات سے واقف ہو گئی تھی جس کی وجہ سے اسے راستے سے ہٹا دیا گیا۔ مقتولہ کے والدین نے اپنی جدوجہد کو جاری رکھنے کا عزم کیا ہے اور کہا کہ انصاف کا حصول ابھی ایک طویل سفر ہے۔ ان کے مطابق ان کے دن اپنی بیٹی کی تصویر کے سامنے روتے ہوئے گزرتے ہیں، اور جب تک انصاف نہیں ملتا، وہ اپنی جدوجہد ترک نہیں کریں گے۔