یوکرین نے روس پر کیا اب تک کا سب سے خوفناک حملہ، امریکی میزائل سے کئی علاقوں میں مچائی تباہی!

روسی افسران اور میڈیا کے مطابق یوکرینی حملوں میں کم از کم 2 فیکٹریوں کو نقصان پہنچا ہے اور ایک اہم جنوبی شہر میں اسکولوں کو بند کرنے کی نوبت آ گئی، ایک ریفائنری ٹینک میں بھی آگ لگنے کی خبر ہے۔

یوکرین-روس جنگ، تصویر آئی اے این ایسیوکرین-روس جنگ، تصویر آئی اے این ایس
یوکرین-روس جنگ، تصویر آئی اے این ایس
user

روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ ایک نئے مرحلہ میں داخل ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ جنگ بندی کے کوئی آثار نہیں ہیں، بلکہ یوکرین کی مدد کرنے والے ممالک کے خلاف روس کا رویہ سخت ہوتا جا رہا ہے۔ اس درمیان یوکرین نے روس پر اب تک کا سب سے خوفناک حملہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ یوکرین نے رات بھر ڈرون اور میزائل سے حملہ کرتے ہوئے روس کے جنوبی علاقوں کو ہدف بنایا۔

روسی افسران اور میڈیا اہلکاروں کے ذریعہ دی گئی جانکاری کے مطابق یوکرینی حملوں میں کم از کم 2 فیکٹریوں کو نقصان پہنچا ہے۔ ایک اہم جنوبی شہر میں حملہ کی وجہ سے اسکولوں کو بند کرنا پڑا، اور روس کے ایک ریفائنری ٹینک میں آگ لگنے کی خبر بھی ہے۔ یوکرین نے روس کے جنوبی علاقوں پر حملہ کے امریکی میزائل ’اے ٹی اے سی ایم ایس‘ کا استعمال کیا ہے۔ اس وجہ سے بڑے پیمانے پر تباہی کا اندیشہ ہے، حالانکہ ابھی تک نقصان کے بارے میں جانکاری سامنے نہیں آئی ہے۔

براینسک علاقہ کے گورنر ایلکزنڈر بوگوماز کا کہنا ہے کہ یوکرین نے ایک بڑا میزائل حملہ کیا ہے، حالانکہ اس میں استعمال کیے گئے میزائلوں کی جانکاری نہیں دی گئی۔ اس کے علاوہ ساراتوف علاقہ کے گورنر رومن بجارگن نے کہا کہ اینگیلس شہر میں ایک صنعتی یونٹ کو ڈرون حملے سے نقصان پہنچا ہے۔ اینگیلس وہی علاقہ ہے جہاں روس کے ’ایٹمک بامبر‘ لگے ہوئے ہیں۔ سیکورٹی اسباب کی بنا پر ساراتوف اور اینگیلس کے اسکولوں کو بند کر کلاسز آن لائن کر دی گئی ہیں۔

اس درمیان روس کے ایویشن واچ ڈاگ نے بتایا کہ کزان، ساراتوف، پینجا، الیانووسک اور نجنے کامسک جیسے علاقوں میں پروازوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ نجنے کامسک، جو کہ اہم ٹینیکو ریفائنری کا گھر ہے، وہاں بھی حملے کے سائرن بجائے گئے۔ حالانکہ ان حملوں میں کسی طرح کی موت یا بڑے نقصان کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے 200 سے زیادہ یوکرینی ڈرون اور 5 امریکی اے ٹی اے سی ایم ایس بیلسٹک میزائلوں کو مار گرایا ہے۔

روسی صدر ولادمیر پوتن اس حملے کے بعد ایک بار پھر یوکرین حامی ممالک کو متنبہ کرتے ہوئے نظر آئے۔ انھوں نے کہا کہ مغربی ممالک کے ذریعہ یوکرین کو اسلحہ دینے سے جنگ عالمی سطح پر پھیلنے کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔ پوتن نے اس سلسلے مین امریکہ اور برطانیہ کو تنبیہ بھی کی ہے۔ موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے روس نے حال ہی میں ’اوروشنک‘ نامی ہائپرسونک بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا تھا، جو یوکرین پر حملوں کے لیے ایک نئے مرحلہ کی شروعات تصور کیا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *